واشنگٹن ( واجد علی سید) امریکا کے ادارے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) نے ملتان میں توہین رسالت کے ملزم سابق لیکچرر جنید حفیظ کو عالمی ظلم کے شکار (گلوبل وکٹم ڈیٹا بیس ) کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے ملتان جیل میں اس کی جان کو لاحق شدید خطرات کا اظہار کیا ہے۔
یہ ادارہ عالمی طور پر ان افراد کی معلومات حاصل کرتا ہے جنہیں مذہبی آزادی کی وجہ سے جان کے خطرات یا کسی اور قسم کا خطرہ ہو، ادارہ رپورٹ تیار کرکے صدر کو دیتا ہے بعد ازاں رپورٹ کانگریس کو بھی دی جاتی ہے۔
کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنید حفیظ پر لگائے گئے توہین رسالت کے الزامات ابھی تک ثابت نہیں ہوسکے ہیں اور اس کا مقدمہ چھ سال سے جاری ہے اور آٹھ جج تبدیل ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نہ صرف جیل میں قید جنید حفیظ بلکہ اس کے وکیل کی جان کو بھی خطرہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 80 کے قریب افراد توہین مذہب کے الزامات کے تحت قید ہیں اور پاکستا ن دنیا کے تین ایسے ممالک میں شامل ہے جہاں توہین مذہب کے ملزمان کے لیے سزائے موت رائج ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان افراد کی جان کو ہجوم کے ہاتھوں تشدد اور موت کا خدشہ رہتا ہے اور حکومت نے اس سلسلے میں کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کئے۔