ملتان(نمائندہ جنگ)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع خطے کی صورتحال کے باعث آئین کے مطابق کی گئی، عدالتی تحریری فیصلہ کا انتظار ہے ۔وزیر اعظم آرمی چیف کو 3 سال توسیع دینا چاہتے ہیں۔قانون سازی صرف موجودہ حکومت کا مسئلہ نہیں امید ہےاپوزیشن کردار ادا کریگی۔قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی توسیع بارے میں صورتحال واضح ہوگی۔میڈیا سے درخواست ہے کشمیر سے نظر مت ہٹائے،صدر ٹرمپ کےدورے کے بعدطالبان مذکرات دربارہ شروع ہونگے۔افغانستان میں امن کےقیام اوربھارت سے مسائل اور خطے کی صورتحال سب کےسامنے ہے،ہندوستان کبھی بھی ایڈونچر کرسکتا ہے لیکن ہماری مسلح افواج انڈین عزائم سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔انہوں نے کہا دھرنے کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا۔کشمیری آج بھی پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے۔میڈیا سے درخواست ہے کشمیر سے نظر مت ہٹائیں ۔انہوں نے کہا آج سری لنکا اور قطر کے دورہ پر روانہ ہو رہا ہوں۔اس دورےمیں ترکی، انڈونیشا، ملائیشیا اور قطری وزیر خارجہ سے ملاقات کرونگا- سری لنکا میں سری لنکا کی نئی حکومت کو مبارک باد دینے کے ساتھ کشمیر کا مقدمہ بھی پیش کرونگا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) ہیومن رائٹس کمیشن نے کشمیر کی صورتحال پر جائزہ پیش کیا ہے۔جس میں او آئی سی نے پاکستان کے موقف کی من وعن تائید کی ہے۔ کشمیر میں کرفیو کو اور کالے قوانین کے نفاذ کو 117 دن ہوگئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔بابری مسجد پر بھارتی عدالتی فیصلے پر ہمیں تشویش ہے۔