کوونٹری ( نمائندہ جنگ ) مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ اصغر نمبل نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس کونسلر چوہدری وحید انجم کے قتل کا از خود نوٹس لیںاور مقتول کے ورثا کو انصاف فراہم کریں۔ انہوںنے کلر سیداں میں دن دھاڑے پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہا کہ کونسلر چوہدری وحید انجم کو پے در پے گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا بلکہ مقتول کے خلاف ہی ارادہ قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں حالات کس سمت جا رہے ہیں ، عام آدمی محفوظ نہیں، علاقے کے کونسلر اور شریف شہری کو پولیس نے بلاوجہ اور بلاجواز قتل کیا جس پر راجہ ظریف کی قیادت میں سینکڑوں افراد نے جی ٹی روڈ پر احتجاج کیا اور عوامی دباؤ اور اعلیٰ پولیس حکام سے مذاکرات کے بعد دو تھانیداروں سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے لیکن ابھی تک ملزمان سرعام گھوم رہے ہیں، راجہ اصغر نمبل نے کہا کہ سابق کونسلر چوہدری وحید انجم اپنی کار میں اپنے گھر سہوٹ جا رہے تھے کہ پولیس اہلکاروں نے انھیں روکا انھوں نے کچھ ہی فاصلے پر جا کر گاڑی کھڑی کی مگر اسی اثنامیں پولیس نے سابق کونسلر پر فائرنگ شروع کر دی، سابق کونسلر چوہدری وحید انجم کا خاندان برطانیہ اور یورپ کا رہائشی ہے ان کے قتل سے برطانیہ میں مقیم افراد کے اعتماد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ راجہ اصغر نمبل جو مقتول وحید انجم کے قریبی عزیز بھی ہیں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چوہدری وحید انجم کے قاتلوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مجرموں کو قرار واقعی سزا دیں، راجہ اصغر نمبل نے کہا کہ جب تک قاتل کو سزا نہیں مل جاتی اوورسیز پاکستانیوں میں منفی رجحانات بڑھتے جائیں گے، معصوم اور بے گناہ چوہدری وحید انجم کا کیس دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلایا جائے۔