• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی ایئرپورٹ کے قریب واردات، دبئی سے آنے والا شہری لٹ گیا

کراچی ایئرپورٹ کے قریب واردات، دبئی سے آنے والا شہری لٹ گیا
واردات میں شریک ایک ملزم جس نے پولیس کی کیپ پہن رکھی ہے۔

کراچی پولیس کے بلند و بانگ دعوؤں اور کاروائیوں کے باوجود پولیس کے بھیس میں ڈاکوئوں کی وارداتیں جاری ہیں۔

دبئی سے وطن واپس پہنچنے والے شہری سے لاکھوں روپے مالیت کی ملکی اور غیر ملکی کرنسی لوٹنے والے ملزمان اور گاڑی کی ڈکیتی کے دوران کی تصاویر ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام ہے۔

پولیس کے مطابق چکوال سے تعلق رکھنے والے ندیم اختر 3 روز قبل دبئی سے کراچی پہنچے، جہاں انہیں ایئرپورٹ سے ان کی والدہ اور دیگر رشتہ داروں نے ریسیو کیا۔

انکا کہنا ہے کہ وہ کار میں نیو سعیدآباد جارہے تھے کہ ملیر کینٹ روڈ پر صائمہ اپارٹمنٹ کے قریب سلور رنگ کی ہنڈا سوک کار نمبر اے سی ای 102 میں سوار 2 ملزمان جنہوں نے پولیس کی پی کیپ پہن رکھی تھی، انہیں پولیس کے کارڈ دکھا کر روکا اور کہا کہ انہیں داعش کا بندہ ہونے کی مخبری ملی ہے اور وہ تلاشی دیں۔

مدعی کے مطابق رینجرز میں ملازم ان کے ماموں کے بیٹے جہانگیر حسین بھی ان کے ساتھ تھے جنہوں نے ملزمان کی تصاویر بنانا شروع کیں اور ان سے  سوال جواب کئے تو وہ مشعل ہوگئے اور فائرنگ کردی۔

نوید اختر کے مطابق اس دوران ملزمان نے ان سے پرس چھین لیا۔ جس میں ساڑھے 6 ہزار درہم، 10 ہزار پاکستانی روپے، دبئی کا ڈرائیونگ لائسنس، کریڈٹ کارڈ، شناختی کارڈ، دبئی ویزے کے کاغذات اور دیگر سامان موجود تھا، چھین کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق واقعہ کا مقدمہ نمبر 19/ 341 درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ مدعی کی جانب سے ایک ملزم اور گاڑی کی نمبر پلیٹ کی تصاویر بھی فراہم کی گئی ہے، جس کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

کراچی میں اس طرح کی وارداتیں تواتر کے ساتھ ہو رہی ہیں اور کراچی ایئرپورٹ سے نکلنے والے مسافروں کو نیلی بتی لگی گاڑی میں سوار جعلی پولیس اہلکار لوٹ لیتے ہیں۔

ان وارداتوں میں ملوث کئی گروہوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے مگر ایئر پورٹ کے اطراف کے تھانوں کی پولیس کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے وارداتوں پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

تازہ ترین