• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عثمان خان کی رہائشگاہ پر پولیس اور فرانزک ٹیم کا سرچ آپریشن جاری ہے

سٹیفورڈ (مریم فیصل)سٹیفورڈ میں واقع عثمان خان کی رہائش پر اب بھی پولیس سرچ جاری ہے۔ فلیٹ جو تین منزلہ عمارت میں واقع ہے پولیس نے کنفرم کیا ہے کہ چھ ماہ سے عثمان خان یہاں رہایش پذیر تھا اور اس نے لندن بریج حملے کی تمام منصوبہ بندی اسی فلیٹ سے کی تھی۔ جمعہ کے روز یہ حملہ کیا گیا تھا اور اسی رات سات بجے کے قریب عمارت میں رہنے والوں کو کہا گیا کہ دس منٹ کے اندر بلڈنگ کو خالی کر دیں کیونکہ یہاں تفتیشی ٹیم آرہی ہے ۔ عثمان خان حملے سے ایک ہفتے قبل بھی اسی فلیٹ میں موجود تھا جبکہ اصل میں اس کا تعلق اسٹوک آن ٹرینٹ سے ہے۔ علاقہ مکینوں میں اس حوالے سےخوف پایا جاتا ہے کہ انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ان کے پڑوس میں ایسی ذہنیت کا حامل کوئی شخص رہتا ہے۔ عثمان خان کی رہائش اس عمارت کی دوسری منزل پر تھی۔ جنگ سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے اسے باہر آتے جاتے دیکھا ضرور تھا لیکن کبھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ کبھی بھی سٹیفورڈ کی مسجد مین خان کو آتے نہیں دیکھا۔ البتہ اسی عمارت میں رہنے والے ایک شخص نے بتایا کہ میں نے صرف اس کے جوتوں پر غورکیا تھا وہ ہمیشہ ایک ہی بوٹس پہنے نظر آتا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے اس کے پاس صرف ایک ہی جوتا تھا۔ گزشتہ روز حملے میں مرنے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ علاقہ مکینوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بہت خوف ناک سوچ ہے کہ ہمارے گھر سے چند سکینڈز کے فاصلے پر کوئی ایساشخص رہتا ہو جس میں ایسی کارروائیاں کرنے کی ہمت ہو۔ سٹیفورڈ کے ایم پی جریمی لیفرے کا اس بارے میں ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ یہ ایک ویک اپ کال ہے گورنمنٹ کے لئے اور سیکورٹی سروسز کے لئے بھی۔ پولیس اور فرانسک ٹیم کا سرچ ابھی بھی جاری ہے عمارت میں رہنے والوں کو ابھی بھی واپس آنے کیلئے کلین لین چیٹ نہیں دی گئی ہے۔
تازہ ترین