• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، مسلسل انٹرنیٹ معطلی سے کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس بند

سرینگر(جنگ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انٹرنیٹ معطلی سے کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس بند ہوگئے،وادی میں 123ویں روز بھی نظام مفلوج رہا جبکہ عالمی خاموشی پر حریت رہنمائوں نے افسوس کا اظہا رکیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر اورجموں اور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مقبوضہ علاقے میں مسلسل انٹرنیٹ کی معطلی اور فوجی محاصرہ جاری رہنے کے باعث لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خاص طور پر وادی کشمیر کے آٹھ لاکھ سے زائد لوگوںکو مسلسل لاک ڈاؤن کے 123ویں دن بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔ مقبوضہ علاقے میں پری پیڈ موبائل فون ، ایس ایم ایس اورانٹرنیٹ سروسزکی بدستور معطلی کی وجہ سے لوگوں کا اپنے گردونواح سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ اس سے تاجر، طلباءاور صحافی بری طرح متاثرہوئے ہیں۔ادھر مقبوضہ وادی میں ہزاروں کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس انٹرنیٹ کی مسلسل بندش کے باعث120دنوں سے زیادہ عرصے تک بند رہنے سے رواں ہفتے غیر موثر ہو گئے ہیں۔ کشمیریوں کے اکاؤنٹس فیس بک کی پالیسی کے تحت بند ہوگئے ہیںجو واٹس ایپ کی مالک ہے۔ اس پالیسی کے تحت 120دنوں تک غیر فعال رہنے والے اکاؤنٹس خود بخودبند ہوجاتے ہیں۔ فیس بک کے ایک ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ اس پالیسی کی وجہ سے کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ڈیلیٹ ہوئے ہیں ۔ جموں کے مسلم رہنماؤں کے ایک وفد نے کشتواڑ کے دورے کے دوران بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف آواز بلند کرنے پر وادی کشمیر اور جموں ریجن کے عوام کی گرفتاری کی مذمت کی ہے ۔حریت رہنماؤں محمود احمد ساغر، عبدالحمید لون اور عبدالمجید ملک نے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی طرف سے جاری غیر انسانی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس ظاہر کیا۔

تازہ ترین