ماسکو: ہینری فوئے
امریکی وزارت خزانہ نے 2018 کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کی مبینہ کوششوں کے الزام میں ولادی میر پیوٹن کے ایک قریبی ساتھی کے خلاف پابندیوں میں اضافہ کیا ہے اور ماسکو کو متنبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے امریکی انتخابات میں مداخلت کی مستقبل کی کوششوں کے خلاف جارحانہ کارروائی کرے گی۔
کریملن کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے ’’پیوٹن کے شیف‘‘کے نام سے معروف نجی جیٹس اور لگژری یاٹ(تفریحی کشتیوں) کے مالک کاروباری شخص ییوجینی پرگوزین پر ان کی چند کمپنیوں اور ان سے وابستہ افراد اور ان کی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی پر پابندی عائد تھی۔ امریکی حکام نے اس فرم کو سینٹ پیٹزربرگ میں قائم ’’ترول فارم‘‘ کے طور پر بیان کیا جو امریکی انتخابات میں مداخلت کیلئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور جعلی خبروں کا استعمال کرتی ہے۔
مبینہ حملے کیلئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی ہم منصب یا کریملن کی براہ راست مذمت میں عدم دلچسپی کے باوجود نئے امریکی قانون کے تحت انتخابات میں مداخلت کو ہدف بنانے کیلئےامریکی حکومت کی جانب سے نئے دباؤ کی نشاندہی کے لئے مداخلت کے ردعمل کے طور پر ستمبر2018 پہلی بار پابندی عائد کی گئی تھی۔
امریکی وزیرخزانہ اسٹیو منچن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزارت خزانہ کی کوششوں کا ہدف امریکی جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے والی ریسرچ ایجنسی کے پس پردہ روسی سرمایہ کارییوجینی پرگوزین کے نجی طیارے،یاٹ اور متعلقہ فرنٹ کمپنیاں ہیں۔موجودہ انتظامیہ ہمارے انتخابی عمل کی حفاظت کیلئے انتھک محنت کرے گی اور 2020 کےانتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کرنے والے کسی دوسرے غیرملکی عنصر کا جارحانہ انداز میں تعاقب کرے گی ۔
پابندیوں کی پالیسی کے نگراں فارن ایسٹس کنٹرول (آفایک) کے ادارے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام ممالک بالخصوص روس، چین اور ایران کو آئندہ 2020 کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش سے باز رکھنے کے وسیع تردباؤ کا ایک حصہ ہے۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کام جاری رکھے گا کہ ییوجینی پرگوزین اور ان جیسے دیگر افراد کیلئے کہیں پناہ یا سکون نہیں، جب تک وہ عدم استحکام کی سرگرمیاں انجام دیتے رہیں گے جوامریکا ،اس کے اتحادیوں اور شراکت داروں کے مفادات کیلئے خطرہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم روس کو اس کی تباہ کن اور ناقابل قبول سرگرمیوں سے روکنے کیلئے مزید پابندیاں عائد کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
آفایک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں مل سکا تھا کہ غیرملکی عنصر انتخابی ڈھانچے پر اثرانداز ہونے کے قابل تھے،جس سے ووٹنگ کو روکنے،ووٹوں کی گنتی کو تبدیل کرنے یا ووٹوں کا میزان نکالنے میں خلل پیدا ہوتا۔
ییوجینی پرگوزین 2000 کی دہائی کے اوائل میں سینٹ پیٹرز برگ کے معروف ریستوران کے مالک تھے جب انہوں نے ولادی میر پیوٹن سے دوستی کی۔انہوں نے روسی اسکولوں اور وہاں کی فوج کے سیکڑوں ملین ڈالر لاگت کے کیٹرنگ کے معاہدے حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی اور روسی صدر و دیگر غیر ملکی رہنماؤں سے اس دورے میں ملاقات کی۔
ییوجینی پرگوزین کی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی اور پیر کے اعلامیہ میں شامل دیگر 6 افراد میں سےچار پہلے ہی امریکی پابندیوں کے تحت تھے کیونکہ امریکی وزارت خزانہ کے مطابق ان لوگوں نے 2016 کے انتخابات میں مداخلت اور ڈونلڈ ٹرمپ کو جیتنے میں مدد دینے کی کوشش کی تھی۔ییوجینی پرگوزین اور انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی کے متعدد ملازمین کو امریکا میں مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے، جو 2016 کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے خصوصی وکیل رابرٹ میولر نے عائد کیے ہیں۔
ییوجینی پرگوزین کے نمائندوں نے جاری قانونی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔یاد رہے کہ کریملن نے ہمیشہ امریکی انتخابات میں مداخلت کی روسی کوششوں کی تردید کی ہے۔
آفایک نے بتایا کہ پیر کی پابندیوں میں توسیع کرتے ہوئے ییوجینی پرگوزین سے منسلک تین کمپنیوں،تین نجی طیاروں اور لگرژری یاٹ سینٹ وٹامن،جس پر ان کے اہل خانہ نے چھٹی گزاری تھی، کو شامل کیا گیا ہے۔ ییوجینی پرگوزین نے2017 میں سینٹرل افریقن ریپبلک اور دیگر دو ممالک جہاں روسی نجی سیکیورٹی کمپنی ویگنار،روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق جس کا ییوجینی پرگوزین سے تعلق ہے،کام کرررہی ہے،سمیت متعدد افریقی ممالک کے سفر کیلئے ایک جیٹ طیارے کا استعمال کیا تھا۔
ٹیل نمبر ایم - سان (M-SAAN) کے ساتھ جیٹ طیاروں میں سے ایک برطانوی تاج کے تحت ریاست آئل آف میں(Isle of Man) میں رجسٹرڈ ہے۔آفایک نے کہا کہ ان طیاروں اور بحری جہاز کی خدمات جاری رکھنے سے،اس طرح کی خدمات فراہم کرنے والے ییوجینی پرگوزین کی مذموم سرگرمیوں کو سہولت یا مدد کرنے کا خطرہ موجود ہے اور مستقبل میں اس پر پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں۔