• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ان پڑھ ہونا خطرناک دماغی مرض کا خطرہ 3 گنا بڑھا دیتا ہے

لندن ( جنگ نیوز) اگر آپ کوئی فقرہ پڑھ رہے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ آپ کا دماغ جان لیوا امراض سے کافی حد تک محفوظ ہے۔درحقیقت ایسے افراد جو لکھنے یا پڑھنے کے قابل نہیں ہوتے ان میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ پڑھے لکھے لوگوں کے مقابلے میں 2 سے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔ یہ انکشاف امریکہ میں ہونے والی ایک میڈیکل ریسرچ میں ہوا ۔کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں 65 سال سے زائد عمر کے ایک ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا جنہوں نے 4 سال یا اس سے زیادہ عرصے تک سکول میں پڑھا تھا۔طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے رضا کاروں کی یادداشت ، زبان، سننے اور دیکھنے کی صلاحیت کے ٹیسٹ لیے جس میں ان پڑھ افراد نے بدترین نمبر حاصل کیے۔ محققین نے پتہ لگایا کہ جو لوگ لکھنے پڑھنے سے قاصر ہوتے ہیں، ان میں ڈیمینشیا کا خطرہ ان افراد کے مقابلے میں لگ بھگ 3 گنا زیادہ ہوتا ہے جو پڑھ سکتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ان پڑھ ہونے اور دماغی مرض کے درمیان تعلق کی ممکنہ وجہ ان کے دماغی افعال کی سطح پڑھے لکھے لوگوں کے مقابلے میں کم ہونا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لکھنے پڑھنے کی صلاحیت لوگوں کو ایسی سرگرمیوں میں زیادہ حصہ لینے میں مدد دیتی ہے جس میں دماغ کو استعمال کرنا پڑتا ہے جیسے اخبارات پڑھنا، بچوں یا ان کو سکول کا کام کرانے میں مدد دینا وغیرہ۔اس سے پہلے کی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ ایسی سرگرمیاں ڈیمینشیا کا خطرہ کم کرتی ہیں ، اسی طرح مختلف مسائل کے حل کیلئے دماغی طور پر متبادل حل تلاش کرنے کی صلاحیت سے بھی الزائمر کی علامات کو کنٹرول میں رکھے میں مدد ملتی ہے۔
تازہ ترین