• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفتیشی ٹیم نے دعا منگی کا بیان ریکارڈ کرلیا

تفتیشی ٹیم نے دعا منگی کا بیان ریکارڈ کرلیا


کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغواء کے بعد بازیاب دعا منگی کا بیان تفتیشی ٹیم نے ریکارڈ کرلیا، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دعا منگی اور اس کے والدین کے بیان سے تفتیش میں کوئی خاطر خواہ مدد نہیں مل رہی۔

ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم نے دعا منگی کا بیان ریکارڈ کرلیا،ٹیم میں پولیس سمیت دیگر ایجنسیز کے افسران شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیے: دعا منگی اغوا کیس: نئی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

دعا منگی نے اپنے بیان میں تفتیشی ٹیم کو بتایاکہ وہ اور حارث چائے کے ہوٹل سے ٹہلنے نکلے اچانک دو لوگوں نے اسے پکڑا اور گاڑی میں ڈالا ، اس دوران شور ہونے لگا پھر اچانک گولی چلنے کی آواز آئی۔

دعانے مزید بتایا کہ ملزمان اس کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر گھماتے رہے ، اس دوران اُسے تین مرتبہ دوسری گاڑیوں میں منتقل کیا گیا لیکن اسے وقت کا اندازہ نہیں کہ انہوں نے کتنی دیر تک گاڑی میں گھمایا۔

یہ بھی پڑھیے: دعا منگی کی رہائی کیسے ممکن ہوئی؟

اغواء کے دوران دعا نے کسی بھی ملزم کا چہرہ نہ دیکھنے کا بتایا ہے ،جبکہ ملزمان جب بھی کھانا دینے آتے آواز دوسری ہوتی تھی۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دعا نے اپنے بیان میں کوئی خاطر خواہ معلومات نہیں دی، دعا اور اس کے والدین کے بیان سے تفتیش میں کوئی مدد نہیں مل رہی۔

واضح رہے کہ 30 نومبر کو کار سوار ملزمان نے پوش علاقے ڈیفنس سے دعا منگی کو اغوا کیا اور اُس کے ساتھ موجود نوجوان حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

مغوی دعا منگی 6 دسمبر کی رات گھر واپس پہنچ گئی تھی، یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ مغوی دعا منگی کی رہائی تاوان کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئی ہے۔

تازہ ترین