• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈر ٹرائل سیاستدانوں کی میڈیا کوریج پر کوئی پابندی نہیں، شفقت محمود

کراچی(جنگ نیوز)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ مل کر قانون سازی اور تقرریوں سے پیچھے نہیں ہٹی،دو کروڑ بچے اسکول نہیں جارہے تو اس کا مطلب ہم ناکام ہوگئے ہیں،فردوس عاشق اعوان کو شاید بات سمجھ نہیں آئی، انڈر ٹرائل سیاستدانوں کی میڈیا کوریج پر پابندی کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

ہماری حکومت نے کبھی نہیں کہا کہ افراد لاپتہ ہونے چاہئیں، کابینہ میں مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت دینے نہ دینے پر بات ہوئی لیکن باضابطہ بحث نہیں ہوئی، حکومت مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت دینے کی طرف زیادہ راغب نہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ 

جنرل سیکرٹری ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان حارث خلیق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی سیاست کا انسانی حقوق سے تعلق صرف زبانی کلامی ہے، عوام کے معاشی حقوق کی حالت نہایت ناگفتہ بہ ہے، بڑی جماعتوں کی ترجیحات میں عوام کے معاشی حقوق نہیں ہیں،ہماری معیشت عوام دوست خطوط پر استوا ر نہیں۔

انڈر ٹرائل سیاستدانوں کے میڈیا پر آنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش ہے معاشی نظام کے خدوخال صرف طبقہ اشرافیہ کی خدمت کرنے کے لیے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی ایک عام آدمی کا مسئلہ نہیں ہے جب تک اس کے ثمرات سے اسے فائدہ نہ پہنچے، وزیراعظم عمران خان کے کچھ کیسوں کے فیصلے ابھی زیرالتوا ہیں وہ بھی انڈر ٹرائل ہی ہیں۔ 

ن لیگ کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت اچھی قانون سازی لاتی ہے تو اپوزیشن کو کوئی اعتراض نہیں ایسا نظام ہونا چاہئے جس میں ارکان اسمبلی کو سفارش کرنے کی ضرورت نہ پڑے، ایم این اے اور ایم پی اے گھنٹہ گھر بن جائیں تو یہ سسٹم بہت فالٹی ہے، مریم نواز کو ایک دفعہ بیرون ملک جانے کی اجازت دیدینی چاہئے۔

شفقت محمود نے مزید کہا کہ مسلم مخالف بل منظور ہونے کے بعد ہندوستان کی اصل حقیقت سامنے آگئی ہے، قائد اعظم کا نظریہ درست ثابت ہورہا ہے کہ ہندواور مسلمان ساتھ نہیں رہ سکتے، ہندوستان نے سیکولرازم کا جو ڈھونگ رچایا تھا اس سے پردہ اٹھ گیا ہے، جمہوریت کبھی خاموش نہیں ہوتی اس میں شور شرابا ہوتا ہے۔

ہمارا آئین کہتا ہے حکومت اور اپوزیشن قانون سازی اور کچھ تقرریوں میں ایک دوسرے سے تعاون کریں، حکومت اپوزیشن کے ساتھ مل کر قانون سازی اور تقرریوں سے پیچھے نہیں ہٹی ہے، حکومت کی خواہش ہے اپوزیشن کے ساتھ مل کر قانون سازی ہو۔

قانون سازی پر اپوزیشن سے ملاقاتیں جاری رکھنا چاہتے ہیں سیاستدان اپنے حلقے کے لوگوں سے تعلق توڑنا افورڈ نہیں کرسکتے، تمام تر ذمہ داریوں کے باوجود ہر ہفتے حلقے میں لوگوں سے ملنا پڑتا ہے، معاشی مسائل بہت زیادہ ہیں بحیثیت قوم ہم نے بہت غلطیاں کی ہیں، یہ قبول کرنا ہوگا کہ ہم کماتے سو روپیہ خرچ دو سو روپیہ کرتے ہیں۔

تازہ ترین