• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور واقعہ پر میڈیا یکطرفہ رپورٹنگ بند کرے ورنہ عدالتوں میں داخلہ بندکردیں گے، وکلاء تنظیمیں

لاہور (نمائندہ جنگ / ایجنسیاں) دل کے اسپتال پر حملہ کرنے کے بعد لاہور ہائیکورٹ بار میں نمائندہ وکلا کے مشترکہ اجلاس میں وکلا نے میڈیا کے خلاف شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ میڈیا نے یکطرفہ رپورٹنگ کی۔ 

پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور ہائیکورٹ بار، پنجاب بار کونسل اور لاہور بار کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر بعض وکلا نے میڈیا کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ صحافیوں کا عدالتوں میں داخلہ بند کر دیا جائے۔ 

اس موقع پر وکلا نے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو اجلاس کی کوریج کی بھی اجازت نہ دی اور ملازمین صحافیوں کو پیغام دیتے رہے کہ اجلاس میں نہ آئیں کہیں جھگڑا نہ ہو جائے تاہم اس موقع پر سینئر وکلا نے نوجوان وکلا کو صحافیوں کے خلاف نعرے بازی سے روک دیا۔ 

علاوہ ازیں شام کو وکلا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے ہنگامی پریس کانفرنس کے بارے میڈیا کو آگاہ کیا گیا لیکن جب صحافی لاہور ہائیکورٹ پہنچے تو چینلز کی گاڑیوں کو باہر ہی روک دیا گیا اور انہیں ہائیکورٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی گئی جب بار کے عہدیداروں کا مطلع کیا گیا تو میڈیا کو بتایا گیا کہ پریس کانفرنس ختم ہو گئی ہے۔ 

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری عمیر بلوچ نے کہا ہے کہ لاہور واقعہ پر ندامت کیسی، یہ سب میڈیا کی کارستانی ہے، یکطرفہ تصاویر دکھا رہا ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو پھر صحافی عدالتوں سے باہر ہونگے، ہم سے نہ کھیلا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ میڈیا صرف تصویر کا ایک رخ دکھا رہا ہے، ہمارے زخمی وکلاء کو بھی دکھایا جائے بصورت دیگر ہائی کورٹ میں صحافیوں کے داخلہ پر پابندی لگا دیں گے۔ 

چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللّہ کی عدالت سے انہوں نے کیسز کی پیروی کرنے والے وکلاء کو زبردستی باہر نکالا جس پر چیف جسٹس نے انہیں احتجاج نہ کرنے کا کہا جس کے جواب میں عمیر بلوچ نے کہا کہ جب آپ آزاد عدلیہ کی تحریک چلارہے تھے تو ہم آپ کے شانہ بشانہ تھے۔

ہائی کورٹ رپورٹر سے مخاطب ہو کر انہوں نے کہا کہ پی آئی سی میں وکلاء پرامن احتجاج کے لیے گئے تھے، ڈاکٹروں کے حملے کی وجہ سے انہوں نے اپنے دفاع میں انتہائی قدم اٹھایا، ایک وکیل پر حملہ پوری وکلاء برادری پر حملہ ہے، ہم احتجاج جاری رکھیں گے میڈیا عوام تک ہمارے ساتھ ہونے والے سلوک کو بھی دکھائے بصورت دیگر عدالتوں میں میڈیا کے داخلہ پر پابندی لگا دی جائے گی۔

تازہ ترین