وفاقی وزیر علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں مریم اورنگزیب کی طرف سے اشارہ کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ’کیا ان کو غصہ شہباز شریف کا ہے؟ جن کے کرپشن کے کیسز سامنے آرہے ہیں؟
قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران علی محمد خان نے کہا کہ امید ہے لندن کانفرنس میں آپ نے ضرور شہباز شریف سے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر پوچھا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ان کو فکر ہے کہ کرپشن کے پیسے جلدی سے جلدی لائے جائیں، آپ فکر نہ کریں، برطانیہ کے این سی اے کے تعاون سے 250 ملین ڈالرز، ایسیٹ ریکوری یونٹ ہی واپس لایا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسیٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ہیں، جس میں نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں یونٹ نے اپنے بجٹ کا 23 فیصد یعنی 1 کروڑ 53 لاکھ روپے خرچ کیے اور بہت بڑی رقم بچائی۔
علی محمد خان نے یہ بھی کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک صرف 82 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، شہزاد اکبر کرپشن کے پیسے ریکور کررہے ہیں۔
اس موقع پر علی محمد خان اور مریم اورنگزیب میں تلخ کلامی بھی ہوئی، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دونوں کو چپ کرایا۔