• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوٹن میں غیرت کے نام پر قتل کرنے والے تبریز خان کو عمر قید

لندن ( جنگ نیوز) عدالت نے لوٹن میں غیرت کے نام پر قتل کے جرم میں 18 سال تک انصاف سے فرار کی راہ اختیار کرنے والے تبریز خان کو عمر قید سنا دی ۔ وہ سہیل ممتاز کو قتل کے بعد برطانیہ سے امریکہ فرار ہو گیا تھا ۔ محمد تبریز 4 اپریل 2001 کو لوٹن میں اپنے گھر کے قریب 24 سالہ نوجوان سہیل ممتاز پر ہتھوڑے سے حملہ کر کے شدید زخمی کرنے کے بعد امریکہ فرار ہوگیا تھا۔ تبریز نے اسے زخمی کرنے کے بعد ککس بھی ماری تھیں ۔ اس نے سہیل ممتاز کو ملاقات کا دھوکا دے کر بلایا تھا ۔ بی بی سی نیوز کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ 39 سالہ تبریز نے اپنے شکار کے سر پر ہتھوڑے سے کئی ضربیں لگائیں اور پھر اسے ککس ماریں ۔ سہیل ممتاز اس واقعے کے چند روز بعد ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا ۔ تبریز خان کو امریکہ نے اگست میں برطانیہ کے حوالے کیا تھا ۔ تبریز نے 25 اکتوبر کو سینٹ البانس کراؤن کورٹ میں قتل کے جرم میں اعتراف کیا تھا ۔ مجرم نے بتایا کہ اس نے اپنی بہن سے تعلقات کے شبہ میں سہیل ممتاز پر حملہ کیا تھا ۔ خیال ہے کہ دونوں نے قصبے کی ایک بسکٹ فیکٹری میں اکٹھے کام کیا تھا جہاں وہ رہتے تھے۔ جج نے تبریز سے کہا کہ تم نے ممتاز کے سر پر انتہائی جارحانہ حملہ کیا تھا جبکہ ممتاز کی جانب سے کوئی جارحیت نہیں ہوئی تھی ۔ جج نے کہا کہ تم انصاف کا سامنا کرنے کے بجائے ملک سے فرار ہو کر مجرمانہ اور بے کار زندگی بسر کی۔ تبریز کو سزا کے بعد سہیل ممتاز خاندان نے کہا کہ وہ اس بات کو قبول کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں کہ سہیل ان سے جدا ہو گیا اور اس دنیا میں نہیں ۔ ایک بیان میں اہل خانہ نے کہا کہ اسے کوئی بھی سزا دے دی جائے لیکن وہ ہمارے گھر والوں کے دکھ اور تکلیف کے مداوے کی عکاسی نہیں کرے گی۔ سہیل ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا چاہے دل کتنے ہی ٹوٹے ہوں ۔
تازہ ترین