ہانگ کانگ : ہڈسن لوکیٹ
چین کے مرکزی بینک کا عالمی مالیاتی بحران کے بعد پہلی بار جمعرات کو رینمنبی کی تجارتی حد فی ڈالر سات سے اوپر کا اوسط مقرر کرنا، رسمی طور پرپالیسی کی منتقلی جو کرنسی کو کمزور کرنے کی جانب اس ہفتے کے اوائل میں سامنے آئی تھی۔
ڈالر کے مقابلے میں 0039.7 رینمنبی، اس سطح پر جس میں مرکزی بینک نے رینمنبی کے لئے ہدف کی حد مقرر کی،جمع یا تفریق2 فیصد،بلومبرگ کے تجزیہ کاروں کے سروے میں توقع کے مقابلے میں کچھ مستحکم تھا،چینی کرنسی کے بیرون ملک تبادلے کی شرح 0445.7 رینمنبی پر مستحکم بنانے کا سبب بنتا ہے۔
تاہم میجوہو بینک کے ایشیائی زرمبادلہ کے تذویراتی ماہر کین چیونگ کن تائی نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں سات رینمینبی سے اوپر طے کرنے کی چین کے پیپلز بینک نے تصدیق کی تھی کہ کرنسی نئی معمول کی تجارتی حد میں داخل ہورہی ہے، ایک ایسا اقدام جو ایشیاء پیسیفک کرنسیوں پر طویل المدتی اہمیت اختیار کرسکتا ہے۔
فی ڈالر سات رینمنبی، تاجروں میں اسے ’’کرینکنگ سیون‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کے ذریعے کرنسی کی کمزوری اسی بات کی علامت ہے کہ چین کی تین دہائیوں کے دوران 2.6 فیصد پر سب سے سست شرح سے ترقی کررہی ہے۔
یہ اقدام امریکا کے ساتھ بدتر ہوتی تجارتی جنگ کے کچھ حد تک اثرات کو ختم کرنے میں بیجنگ کی مدد کرسکتا ہے، نرم شرح زرمبادلہ کے ساتھ ٹیرف نے کچھ اربوں ڈالر کی تلافی کی جو امریکا نے حالیہ مہینوں میں چینی برآمدات پر عائد کیے ہیں۔
جمعرات کو متوقع فکسڈ مڈ پوائنٹ کی شرح کے مقابلے میں تھوڑا مستحکم ہونے سے خطے میں بیشتر کرنسیوںکی حوصلہ افزائی ہوئی،جس نے 11 سال میں پہلی بار پیر کو تجارت کے دوران پیپلز بینک آف چائنا کی کرنسی کوسات کی سطح کی خلاف ورزی کی اجازت کے بعدنیچے جانے کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
جبکہ پیر کوکرنسی کی تجارت 7 سے اوپر ہوئی، جمعرات کو پہلا موقع تھا کہ جب پیپلز بینک آف چائنا نے اس سطح سے اوپر مڈپوائنٹ مقررکیا ۔
ڈالر کے مقابلے میں کورین ون 5.0 فیصد بڑھ گیاتھا، آسٹریلوی ڈالرمیں 4.0 فیصد اور فلپائنی پیسو کی قدر میں 5.0 فیصداضافہ ہوا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کمزور رینمنبی کی شرح تبادلہ سے گزشتہ قدر میں کمی سیلاب کے مقابلے میںدیگر ایشیا پیسفیک کرنسیوں کی قدر میں زیادہ کمی کو تحریک دینے کا امکان تھا۔
ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ میں ایشیا پیسیفک کے چیف شان روچے نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ، خطے بھر میں متعدد کرنسیوں کیلئے ڈالر کی اہمیت میں کمی آگئی ہے۔
انہوں نے ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ کی تحقیق کی جانب اشارہ کیا جس میں حالیہ برسوں میں نوزائیدہ ’’ رینمینبی بلاک‘ کےابھرنے کا اشارہ دیا گیا تھا،دیگر کرنسیوں پر رینمینبی کی چالوں کے اثرات کے ساتھ ، آسٹریلوی ڈالر،جنوبی کوریا کے ون، انڈونیشیا کے روپیہ اور بھارتی روپیہ یا تو بڑھ رہا ہے یا کچھ معاملات میں ڈالر کے مقابلے میں قدر میں اضافہ ہورہا ہے۔
میجوہو بینک کے مسٹر چیونگ نے کہا کہ زرمبادلہ کی شرح میں حالیہ اقدام کے ساتھ، پیپلز بینک آف چائنا نےاثرات میں رینمینبی کی قدر میں کمی کی نرم قرض دہی حاصل کرلی تھی۔
2015 میں رینمینبی کی دنیا کو ہلا دینے والی کمی کے برعکس ،کچھ تشویش پائی جاتی ہے کہ اس بار صورتحال چین کے کنٹرول میں توسیع ہوسکتی ہے۔اس سال میں ، دو دن کے دوران ٹریڈنگ بینڈ کو 7.4 فیصد کمزور کرنے کے اقدام نے چین سے سرمائے کے بڑے بہاؤ کو متحرک کیا اور تیزی سے نیچے جانے سے بچاؤ کے لئے سیکڑوں اربوں ڈالرز کے ذریعے مرکزی بینک کو خرچ کرنے پر مجبور کیا۔
پیکنگ یونیورسٹی کے گوانگوا اسکول آف مینجمنٹ کے اکاؤنٹنگ کے پروفیسر پال گیلس نے کہا کہ چینی کسی بھی قواعد کو جو طے کیے گئے ہیں اس کے بارے میں راستے تلاش کرنے میں اختراعی ہوسکتے ہیں اور ہونگے تاہم ایسا لگتا ہے کہ پالیسی ساز غیر ملکی کرنسیوں پر قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں۔
بدھ کو جاری ہونے والے سرکاری اعدادوشمار سے چین کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تھوڑی تبدیلی کا انکشاف ہوا ہے، جو جولائی میں 1.3 ٹریلین ڈالر برقرار تھے۔
تاہم کیپیٹل اکنامکس کے ماہرین معاشیات نے حالیہ نوٹ میں لکھا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میںچینی کرنسی 7رینمینبی کی حد پار کرنےکے بعد سرمائے کے بہاؤمیںتقریبا رفتار تیز ہوگئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے مہینوں میں پیپلز بینک آف چائنا کے غیر ملکی کرنسی کی ازسرنو فروخت کے واضح امکانات ہیں۔
اس کے باوجود،بہت کم لوگوں کو2015یں کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد اس قسم کی بے قابو قدر گھٹنے کی توقع تھی،جس نے 2016 کے اختتام تک ڈالر کے مقابلے میں رینمینبی کی قدر میںتقریبا 12 فیصد کمی کردی۔
ایس اینڈ پی کے مسٹر روچے نے کہا کہ اس وقت صورتحال بالکل مختلف ہے۔
ریمنبی کے انتظام کردہ فلوٹ سسٹم کے تحت،پیپلزبینک آف چائنا ہر صبح غیر ملکی نرخ کے ٹریڈنگ بینڈ کے لئے مڈپوائنٹ طے کرتا ہے اس سے پہلے کہ مارکیٹ کسی بھی سمت قیمتوں میں تبدیلی کو 2 فیصد تک محدود رکھنے کی راہ کھولے۔
رینمنبی کی بھی غیرملکی شرح ہے،جو بینڈ کے ذریعہ پابند نہیں بلکہ اس میں بہت کم تجارتی پول ہے۔جمعرات کو 0678.7 پر قدرے کمزور تجارت ہورہی تھی۔