نواب شاہ (بیورورپورٹ) گوٹھ علی نواز چانڈیو میں بیس یوم قبل غیرت کے نام پر قتل ہونے والی دو لڑکیوں کے ورثاء کا قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ذرداری ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ پولیس کے خلاف نعرے بازی تفصیلات کے مطابق مظاہرہ کے موقع پر مقتول بچیوں کے والد لائق چانڈیو نے میڈیا کو بتایا کہہ ان کی سترہ سالہ بیٹی صائمہ اور اس کی چھوٹی بہن آٹھ سالہ مائرہ گھر میں کام کررہی تھیں کہ ان کے دور کے رشتہ داروں مٹھو اور عمر چانڈیو نے گھر میں گھس کر کہا کہ ان کا چال چلن ٹھیک نہیں اور فائرنگ کرکے قتل کیا بچیوں کے والد لائق چانڈیو کا کہنا تھا کہ ہماری بچیاں بے گناہ تھیں ان کو قاتلوں نے بڑی بیٹی کو دوسری قوم کے لڑکے سے بات کرنے کاالزام لگاکر قتل کیا جبکہ چھوٹی بیٹی جس کی عمر آٹھ سال تھی کو بھی بے گناہ قتل کیا گیاانہوں نے کہا کہ اور قاتل آذاد پھر رہے اور ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ پولیس بیس یوم گزرنے کے باوجود قاتل نہیں پکڑ سکی ہے انہوں کہا کہ ہم مظلوموں پر ذرداری ہاؤس کے دروازے بند بھی ہیں کس سے فریاد کریں ادھر ایس ایس پی تنویر تنیو کا کہنا تھا کہ بچیوں کے قتل میں ملوث ایک ملزم گرفتار جبکہ دیگر گھر چھوڑ کر روپوش ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔