امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت کے فیصلے پر ردعمل دیا ہے۔
اپنے بیان میں سراج الحق نے کہا ہے کہ 72 سال میں پہلی بار آئین کی بالادستی کے لیے عدالت کا تاریخی فیصلہ آیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے سے پاکستان میں جمہوریت محفوظ ہوگئی ہے، اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مجرم کو واپس لائے۔
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف کو باہر بھیجنے والے بھی قوم کو جواب دیں۔
واضح رہے کہ سنگین غداری کیس سننے والی خصوصی عدالت نے جنرل (ر) پرویز مشرف کو آرٹیکل 6 کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کا حکم سنایا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر آئین توڑنے، ججز کو نظر بند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترامیم کرنے، بطور آرمی چیف آئین کو معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کرنے کے آئین شکنی کے جرائم ثابت ہوئے ہیں۔
ادھر سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیں گے۔