لاہور (نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کی اپنے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کیخلاف اور خصوصی عدالت کی کارروائی رکوانے کیلئے درخواست کی سماعت کیلئے بڑا بنچ بنانے کی سفارش کر دی۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کسی آدمی کا ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کا بیان ہی نہ ہو تو فیصلہ سنا دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔ درخواست میں خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیاہے۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نےسماعت کرتے ہوئے پرویز مشرف کے وکلا سے استفسار کیا کہ آپ کا موکل کہاں کا رہنے والا ہے؟ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا پرویز مشرف اسلام آباد کے رہائشی ہیں،جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ جب تمام فریقین اسلام آباد کے رہائشی ہیں تو لاہور ہائیکورٹ کیسے سن سکتی ہے؟کوئی ایک کیس بتا دیں جس میں کسی دوسری ہائیکورٹ نے سماعت کر کے فیصلہ دیا ہو۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ ایل پی جی کیس موجود ہے۔