ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی) پشاور طاہر ایوب کا کہنا ہے کہ پشاورمیں 16دسمبر کے دھماکے کا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا گیا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار ملزم کا نام محمد اکرم اور تعلق افغانستان سے ہے، جبکہ حساس اداروں نے ملزم کی گرفتاری میں تعاون کیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان کمانڈر نے ملزم کو دھماکا کرنے پر راغب کیا تھا اور ملزم براستہ چمن پاکستان میں داخل ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم نے پشاور حاجی کیمپ اڈے کے قریب ہوٹل میں رات گزاری جبکہ ملزم سے موبائل فون، پاکستانی کرنسی، 100 امریکی ڈالر ،2 افغان شناختی کارڈ بھی برآمدہوئے ۔
یہ بھی پڑھیے: پشاور ہائیکورٹ کے باہر رکشے میں دھماکا
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 12 شہری اور ایک پولیس جوان شدید زخمی ہوا جبکہ دھماکے میں 22 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔
طاہر ایوب کا کہنا ہے کہ ایک سہولت کار ملوث ہے، اسے بھی تلاش کر رہے ہیں جبکہ ٹارگٹ کون تھا اس کا ابھی علم نہیں ہے اور ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ16 دسمبر کو پشاور ہائی کورٹ کے باہر ایک بارودی مواد سے بھرے رکشے میں دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔