• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت، مظاہرے کئی ریاستوں میں پھیل گئے، جھڑپیں، احتجاج پر پابندی، نئی دہلی میں فون، انٹرنیٹ سروس معطل

پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں بھارت کے متنازع شہریت بل پر گفتگو



 نئی دہلی، بنگلور، کولکتہ(اےایف پی، مانیٹرنگ سیل، جنگ نیوز)بھارت میں مسلم مخالف متنازع بل کیخلاف جمعرات کو تازہ مظاہروں کے دوران مظاہرین کی بڑی تعداد نے دہلی، ممبئی کے علاوہ بنگلورو، کولکتہ، لکھنؤ، کرناٹکا، حیدر آباد، اترپردیش، آسام، بہار، پٹنہ اور دیگر شہروں کی سڑکوں پرنکل کر متنازع بل کیخلاف بھرپور احتجاج کیااوردھرنا دینے کا سلسلہ جاری رکھا۔

جھڑپوں کے دوران لکھنو میں پولیس کی گولی لگنے سے احتجاج کرنیوالا ایک شخص ہلاک ہوگیا، متعدد افراد زخمی ہوئے۔ 

کولکتہ میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے پھر احتجاجی ریلی نکالی اور متنازع شہریت بل پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،دہلی میں بڑا احتجاج،شیلنگ، لاٹھی چارج، 12سو گرفتار، 18میٹرو سٹیشن، انٹرنیٹ بند، پٹنہ میں کئی ٹرینیں روک دی گئیں، مزید کئی شہروں میں دفعہ 144نافذ کردی گئی۔

جمعرات کو احتجاجی مظاہروں کے باعث کئی شہروں میں دفعہ 144نافذ کردی گئی۔دہلی میں جنتر منتر چوک پر پھر ہزاروں افرد نے جمع ہوکربڑا احتجاج کیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج، اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اور شہر کے مختلف حصوں سے شام تک 1200مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ 

انٹرنیٹ اور ایس ایم سروس بند کردی گئی، جس کے باعث دارالحکومت دہلی کا دیگر شہروں سے رابطہ کٹ گیا، جبکہ دہلی کے 18میٹرو سٹیشنوں کوبھی احتجاجی مظاہروں کے باعث بند کردیا گیا۔ 

پرتشدد مظاہروں کے دوران دہلی کے مختلف علاقوں سے 1200افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

تازہ ترین