کوئٹہ(پ ر) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سرپرست اور رکن قومی اسمبلی مولانا قاضی عصمت اللہ نے خصوصی عدالت کے سابق آمر جنرل مشرف کو سزائے موت کے فیصلے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شریک جرم باقی ملزمان کا بھی ٹرائل کر کے انہیں سزا دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ تمام ملزموں کو عدالتی کٹہرے میں لایا جانا چاہیے ۔پہلی بار عدالت نے خود کو مقدس گائے سمجھنے والے کے خلاف جرات مندانہ فیصلہ دیا ہے اور یہی بڑی تبدیلی ہے جس کے عوام بڑی دیر سے خواہشمند تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کے ثمرات سامنے آرہے ہیں ہم عدلیہ اورمیڈیاکی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، حکومت کی طرف سے پرویز مشرف کے خلاف کیس کے فیصلے میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے جو کہ قابل مذمت ہے اور یہ بھی آئین شکنی کے زمرے میں آتا ہے کہ آئین پر عمل درآمد روکنے میں رکاوٹ پیدا کی جائے، یہ رویہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ اب تو اسٹیبلمشمنٹ کی حمایتی جماعتیں اور انجمنیں عدالتی فیصلے کے خلاف بیانات دے رہی ہیں اور آئین شکن سے اپنی وابستگی کا اظہار کررہی ہیں، نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں کو عوام مسترد کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ججز بحالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے ہیں، اب ہمت کریں، جمہوریت اور آئین کی پاسداری کرتے ہوئے پرویز مشرف کی سزا پر عمل درآمد کروائیں ،انہیں جیل میں ڈالیں اور باقی ملزموں کے مستقبل کا بھی فیصلہ کیا جائے ۔