پاکستان کے 27 ویں چیف جسٹس گلزار احمد نے آج اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے ، وہ یکم فروری 2022 تک اس منصب پر فائز رہیں گے۔
جسٹس گلزار احمد 2 فروری 1957 کو کراچی کے نامور وکیل نور محمد کے گھر پیدا ہوئے، کراچی کے ایس ایم لا کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور 18 جنوری 1986 کو بطور وکیل اپنے کیرئر کا آغاز کیا۔
4 اپریل 1988 کو انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی، 1999 سے 2000 ء تک سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری جنرل رہے۔ 15 ستمبر 2001 کو بطور وکیل سپریم کورٹ میں کام کا آغاز کیا۔
جسٹس گلزار احمد نے 27 اگست 2002 کو بطور جج سندھ ہائی کورٹ اپنے عہدے کا حلف لیا، 14 فروری 2011 کو سندھ ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج بنے اور 16 نومبر 2011 کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں بطور جج حلف اٹھایا۔
جسٹس گلزار احمد این ای ڈی یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے رکن بھی رہے ہیں۔
جسٹس گلزار احمد پاناما بینچ کا بھی حصہ تھے جس کے فیصلے کے نتیجے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ جسٹس گلزار احمد طلال چوہدری کو توہین عدالت کیس میں نااہل قرار دینے والے بنچ کا بھی حصہ تھے۔
نئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ساتھ بدسلوکی میں ملوث پولیس افسران کو بھی سزا سنا چکے ہیں۔
جسٹس گلزار احمد نے کراچی اور اسلام آباد میں تجاوزات کے حوالے سے اہم فیصلے بھی سنائے ہیں۔