مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی جس میں انہوں نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا میمورنڈم غیر آئینی، غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے ای سی ایل سے اپنا نام نکلوانے کے لیے ایک اور درخواست دائر کی ہے جسے عدالت نے 23 دسمبر پیر کو سماعت کےلیے مقرر کردیا ہے۔
مریم نواز کی جانب سے دائر کردہ نئی درخواست میں انہیں والد میاں محمد نوازشریف سے ملاقات کے لیے 6 ہفتےکی بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
مریم نواز نے اپنے وکلاء امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ کے توسط سے نئی درخواست میں نشاندہی کی ہے کہ ان کا نام بغیر نوٹس ای سی ایل میں شامل کیا گیا جو ای سی ایل میمورنڈم کے منافی ہے۔
درخواست میں مریم نواز نے موقف اختیار کیا ہےکہ اُن کے والد نواز شریف لندن میں زیر علاج ہیں اور انہیں والد کی صحت پر تشویش ہے، عدالت نے حکومت کو ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا جو حکومت نے نہیں کیا ہے۔
مریم نواز نے استدعا کی ہے کہ ای سی ایل سے اُن کا نام خارج کرکے 6 ہفتوں کیلئے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔