کراچی (نیوز ڈیسک) رواں ہفتے ہونے والا سورج گرہن 2019ء کا آخری گرہن ہے جس میں یورپ، ایشیا، آسٹریلیا اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ ایک حیران کن لیکن خوبصورت منظر دیکھ سکیں گے۔
سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، دیکھنے والوں کیلئے یہ نظارہ تحفے سے کم نہ ہوگا کیونکہ یہ آگ سے بنی انگوٹھی جیسا مظہر ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 26؍ دسمبر کا یہ گرہن بھارت، سنگاپور، فلپائن، سعودی عرب اور آسٹریلیا کے کچھ حصوں میں آگ کی انگوٹھی (Ring of Fire) کا نظارہ پیش کرے گا۔ 2017ء کا سورج گرہن صرف امریکا میں دیکھا گیا تھا لیکن 2019ء کا یہ آخری گرہن مختلف ملکوں میں دیکھا جا سکے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’آگ کی انگوٹھی‘‘ اسلئے نظر آئے گی کیونکہ اس وقت چاند کا زمین سے فاصلہ زیادہ ہے (Apogee) جس کے باعث یہ زمین سے سورج کو دیکھتے وقت 3؍ فیصد چھوٹا نظر آئے گا۔
پاکستان میں سورج گرہن جزوی طور پر دیکھا جا سکے گا۔ یہ گرہن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ 118؍ برس بعد ہونے جارہا ہے اور آئندہ اس طرح کا سورج گرہن 84؍ برس بعد 2102ء میں دیکھا جا سکے گا۔ گرہن کا دورانیہ 12؍ منٹ اور 30؍ سیکنڈ ہوگا۔
گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح سات بجکر 30؍ منٹ پر شروع جبکہ 8؍ بجکر 37؍ منٹ پر یہ عروج پر ہوگا، گرہن دوپہر ایک بجکر 6؍ منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔
یہ گرہن رواں برس کا چوتھا سورج گرہن ہے، 2019 میں پہلا سورج گرہن 6؍ جنوری کو ہوا تھا جو جزوی تھا۔ سال کا دوسرا اور تیسرا مکمل سورج گرہن 2 اور 3 جولائی کو ہوا تھا۔ پہلے تینوں سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں دیکھا گیا تھا۔