آرمی، ائیر فورس اور نیوی ایکٹس میں ترامیمی بلز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع سے بھی منظور کرلیے گئے۔
قومی اسمبلی میں ترمیمی بلز کی بھاری اکثریت سے منظوری کے بعد بلز کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سامنے پیش کیا گیا۔
جمعیت علماء اسلام (ف)، پشتوانخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، نیشنل پارٹی (این پی) اور جماعت اسلامی (جے آئی) کے ارکان نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر اشوک کمار نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے بلز پیش کرنے کی حمایت کی۔
سینیٹ اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے وفاقی وزیر اعظم سواتی نے آرمی ایکٹ، ائیر فورس ایکٹ اور نیوی ایکٹ میں ترمیم کے بلز پیش کیے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا۔
بعد ازاں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت ہوا جس میں آرمی، ائیر فورس اور نیوی ایکٹ کے ترمیمی بلز زیر غور آئے اور کمیٹی نے بلز منظور کر لیے۔
وزیر قانون سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ترمیمی بلز میں کوئی ترمیم سامنے نہیں آئی، سینیٹ قائمہ کمیٹی دفاع نے ترمیمی بلز کو متفقہ طور پر منظور کیا ہے اور تمام ممبران نے ترمیمی بلز پر بحث کی۔
قائمہ کمیٹی سے منظوری کے بعد ترمیمی بلز کو منظوری کے لیے کل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، سینیٹ کا اجلاس بدھ کی سہ پہر 3 بجے ہوگا۔
بلز سینیٹ سے بھی منظور ہوجائیں گے، پرویز خٹک
وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ، ائیر فورس اور نیوی ایکٹ ترامیمی بلز کل سینیٹ سے بھی منظور ہوجائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی جماعت کی طرف سے کوئی ترامیم پیش نہیں کی گئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سینیٹ میں بھی وہی جماعتیں ہیں جو قومی اسمبلی میں تھیں۔