• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی: آرمی، فضائیہ اور بحریہ ایکٹس ترمیمی بلز کثرت رائے سے منظور


قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا جس کے بعد یہ بل آج شام سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: نون لیگی رکن پی ٹی آئی کے اجلاس میں پہنچ گئیں

قومی اسمبلی نے سروسز ایکٹ 1952ء میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کیا، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان بھی ایوان میں موجود تھے۔

آرمی، نیوی، فضائیہ کے ایکٹس میں ترامیم کی شق وار منظوری لی گئی۔

بل کی مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی نے حمایت کی جبکہ اس موقع پر جماعت اسلامی، جے یو آئی ف اور قبائلی اضلاع کے اراکین نے آرمی ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے اسمبلی سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرِ صدارت ہونے والا قومی اسمبلی کا اجلاس بل کی منظوری کے بعد کل شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیئے: مولانا کا آرمی ایکٹ قانون سازی میں حصہ نہ لینے کا اعلان

وزیرِ دفاع پرویز خٹک کی درخواست پر پیپلز پارٹی نے ترامیم سے متعلق اپنی سفارشات واپس لے لیں۔

نوید قمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملکی صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے ترامیم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد وزیرِ دفاع نے سروسز ایکٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔

ایوان نے رائے شماری کے بعد سروسز ایکٹ ترمیمی بل ایوان پیش کرنے کی تحریک منظور کی۔

اجلاس کے ایجنڈے میں سروسز ایکٹس کے تینوں ترمیمی بلز منظوری کے لیے شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیئے: یک جہتی کا مظاہرہ آج پارلیمان میں  ہوگا، فردوس

قومی اسمبلی کے اجلاس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیرِ اعظم عمران کی صدارت میں، جبکہ مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس راجہ ظفر الحق کی زیرِ صدارت ہوا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون آرمی ترمیمی ایکٹ کی حمایت کے فیصلے پر قائم ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ نون آرمی، نیوی اور ایئر فورس ترمیمی بلز کی حمایت کرے گی۔

اس حوالے سے مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ محمد آصف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پارٹی ارکان قیادت کے فیصلے کے پابند ہیں۔

تازہ ترین