پشاور ( نیوزڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے آئندہ مالی سال سے نادار مریضوں کو علاج کی مفت سہولیات کی فراہمی کے لیے صحت سہولت پروگرام پورے صوبے تک وسیع کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ اس بات کا فیصلہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صحت سہولت پروگرام خیبر پختونخوا کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری صحت عابد مجید اور سیکرٹری خزانہ علی رضا بھٹہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔سیکرٹری صحت نے پروگرام کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال سے صوبے کے 32فیصد آبادی کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی پر1.82ملین روپے کے اخراجات آئینگے جو صوبہ اپنے وسائل سے ہی فراہم کرے گا۔پروگرام سے گیارہ لاکھ 66ہزار نادار خاندانوں کے 81لاکھ مستحق افراد مستفید ہوں گے۔ اسی طرح علاج کی سہولت ہر ضلع میں مخصوص ہسپتالوں میں انشورنس ایجنسی کے ذریعہ فراہم کی جائینگی۔ مستحق افراد کی نشاندہی بے نظیر انکم سپورٹ سکیم کی درجہ بندی کے تحت کی جائینگی۔انہوں نے بتایا کہ مستحق افراد کو باقاعدہ کارڈ جاری کئے جائینگے جبکہ مریضوں کو نجی اور سرکاری دونوں طرح کے ہسپتالوں میں علاج کے انتخاب کا حق حاصل ہو گا۔ اسی طرح ایک مریض کے علاج پر سالانہ 25ہزار اور ایک خاندان پر 1,75,000روپے خرچ کئے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ پروگرام سے نادار آبادی کی صحت کی بہتری کے ساتھ غربت میں بھی کمی آئیگی۔ اس سے غریب مریضوں کو صحت کی سہولیات تک رسائی کے علاوہ انکی بچت میں اضافہ ہوگا۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ اس پروگرام سے سرکاری ہسپتالوں کی حالت کی بہتری کے ساتھ صحت کے عملے کومراعات کے مواقع میسر آئینگے۔ واضح رہے کہ صحت کی سہولیات کا پروگرام اس وقت صوبے کے چار اضلاع مردان، کوہاٹ، ملاکنڈ اور چترال میں کے ایف ڈبلیو اور حکومت خیبر پختونخوا کے مالی تعاون سے جاری ہے۔ پروگرام کے تحت ایک لاکھ نادار گھرانوں کے 7لاکھ افراد کو سٹیٹ لائف انشورنس کے ذریعے خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔