• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلطان راہی کا یادگار انٹرویو


پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور اداکار سلطان راہی کی 25 ویں برسی کے موقع پر ان کے مداحوں کے لیے ان کا ایک نایاب انٹرویو پیش کیا جارہا ہے۔

سلطان راہی نے اپنی زندگی کا یہ یادگار انٹرویو انور مقصود کو دیا تھا۔ سلطان راہی فلمی دنیا کا ایک بڑا نام ہونے کے باوجود نہایت سادگی پسند شخصیت کے مالک تھے۔

فلمی دنیا کے ہیرو سلطان راہی نے اس انٹرویو میں میزبان سے زندگی کے نشیب و فراز کے علاوہ اپنے کیرئیر کے حوالے سے گفتگو کی۔

سپر اسٹار کی زندگی میں مشکلات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے سلطان راہی کا کہنا تھا کہ انسان اگر خلوصِ دل سے  کوئی بھی کام کرنے کی کوشش کرے تو اللّہ ضرور مدد فرماتا ہے۔ کیونکہ کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا دنیا کا کوئی بھی بڑا آدمی پہلے ہمیشہ چھوٹا ہوا ہے اور پھر اپنی محنت سے اس نے اپنا نام بنایا اور بڑا آدمی بنا۔

ان تھک محنت اور دن رات شوٹنگز میں مصروف رہنے والے سلطان راہی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنے کام سے عشق کیا ہے۔

اپنے وقت کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ہیرو سلطان راہی نے اس انٹرویو میں اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ وہ کھانا بھی زمین پر بیٹھ کر کھاتے ہیں اور سوتے بھی زمین پر ہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ’زمین سے بہت محبت ہے مجھے، میں زمین کو ہمیشہ زیادہ ترجیح دیتا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ مجھے جانا اسی کے نیچے ہے اس لیے اس سے رغبت رہنی چاہئے۔‘

ایکسٹرا سین سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز اور پھر سپر اسٹار بننے والے سلطان راہی نے اپنے اس انٹرویو میں اپنی کامیابی کا راز بتایا اور اجمل خان صاحب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں کیرئیر بنانے میں مدد فراہم کی ۔

سلطان راہی نے کہا کہ اجمل خان نے انہیں ایک بار مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کام کرنے اور نامور بننے کے لیے انسان کو چھوٹے سے چھوٹے کام سے آغاز کرنا چاہئے۔ جس کرادار کو نبھانا ہو اس میں رہنا ضروری ہے کہ وہ اسے اتنا جاندار نبھائے کہ لوگوں کی نظر میں آجائے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سین چاہے کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو بس جب وہ نظرآنا شروع ہوتا ہے تو وہ ’ڈیمانڈ ‘ بن جاتا ہے اور جو ڈیمانڈ بن جائے تو سمجھو وہ اسٹار بن گیا۔‘

سلطان راہی نے انٹرویو میں اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ’بابل‘ جیسی سُپر ہٹ فلم دینے کے بعد ڈیڑھ سال تک اُن کے پاس کوئی کام نہیں تھا یہاں تک کہ فاقوں کی نوبت آگئی۔

ڈیڑھ سال کی آزمائش کے بعد سلطان راہی کو فلم ’بشیرا‘ کے لیے کاسٹ کیا گیا جس کی ریلیز کے بعد اُن کے مطابق فلموں کی لائن لگ گئی۔

فلموں میں چپڑاسی، نوکر ، باپ ،مزدور، بھائی کا مختصر ترین کردارکرتے ہوئے وہ سپر اسٹار بن گئے۔

پاکستان کی سینما انڈسٹری کے سپر اسٹار ہیرو کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج ہے۔

چالیس سال تک راج کرنے والے سلطان آف لالی ووڈ نے 700 پنجابی اور اردو فلموں میں کام کیا۔

تازہ ترین