• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوکرائنی طیارہ حادثے میں ہلاک کینیڈین کون تھے؟

بدھ کے روز ایران کی سرزمین پر تباہ ہونے والے یوکرائنی طیارہ میں 63 کینیڈین مسافر موجود تھے ۔

امریکی میڈیا کی جانب سے  یوکرائن کے مسافر طیارے کو تہران میں میزائل سے نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات اور شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ بدھ کو تہران کے ہوائی اڈے سے پرواز کرنے کے تھوڑی دیر بعد گر کر تباہ ہونے والا یوکرین کا مسافر بردار طیارہ ایران کی زمین سے فضا تک مار کرنے والے میزائل لگنے سے تباہ ہوا ہے۔

یہ بھی دیکھئے : یوکرین کا بوئنگ 737 طیارہ تہران کے قریب گر کر تباہ ہوگیا


بدقسمت طیارے میں حادثے کا شکار ہونے والے کینیڈین کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔

غنیمت ازدری

گزشتہ سال ماہ ستمبر میں غنیمت نے یونیورسٹی آف گیولف سے جیوگرافی میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔

طیارہ حادثے کے بعد 36 سالہ غنیمت کےپی ایچ ڈی کے ایک ٹیچر نے اُن کی یاد میں ایک ٹوئٹ بھی کیا۔

سحرناز ہاجو اور ایلسا جدیدی

جنگ نیوز
فلائٹ کی روانگی سے قبل کی تصویر

سحر ناز ہاجو اور اُن کی آٹھ سالہ بیٹی بھی حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سوار تھے۔

کینیڈا کے شہر اسکاربرو کی رہائشی سحر ناز ایک مقامی اسکول میں پڑھاتی تھیں جبکہ اسی اسکول میں ان کی بیٹی تیسری جماعت میں  زیر تعلیم تھیں۔

علی رضا:

کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا کے رہائشی 47 سالہ علی رضا بھی جاں بحق ہونے والے مسافروں میں شامل تھے۔

علی کے ساتھیوں نے بتایا کہ علی کی دو بیٹیاں تھیں۔

علی رضا پیشے کے اعتبار سے کمپیوٹر پروگرامر اور انجینئیر تھے جبکہ وہ ’میسج ہوپر‘ نامی کمپنی کے سی ای او بھی تھے۔

علی کے ایک دوست نے ٹوئٹر پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ وہ علی کا دوست ہونے پر فخر محسوس کررہے ہیں۔

اِرد زرئی:

18 سالہ طالب علم اونٹاریو کے ریچمنڈ گرین اسکول میں زیر تعلیم تھا۔ وہ اپنی والدہ سے ملنے کرسمس کی چھٹیوں میں آیا ہوا تھا۔

پریسا اور ننھی ریرا:

پریسا جو پیشے کے اعتبار سے دانتوں کی ڈاکٹر تھیں۔ وہ انٹاریو میں ’اورورا ڈینٹسٹری‘ کی شریک بانی بھی تھیں۔

وہ اپنی بہن کی منگنی کے سلسلے میں گزشتہ دو ہفتوں سے ایران اپنی بیٹی ریرا کے ہمراہ آئی ہوئی تھیں۔ واپسی پر یوکرائن کے تباہ ہونے والے طیارے کا شکار ہوگئیں۔


پریسا کے شوہر نے ان کی وفات پر ایک فیس بک پوسٹ شیئر کی۔

محمد صالح اور زہرہ حسانی:

قاسم سلیمانی کے ہمراہ کھڑا یہ جوڑا بھی حادثے کا شکار ہوا۔ محمد صالح یونیورسٹی آف ٹورنٹو سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے جبکہ ان کی اہلیہ زہرہ حسانی فزکس میں ماسٹرز کر رہی تھیں۔

رازگار رحیمی، فریدہ غولامی، جیون رحیمی

یونیورسٹی آف اونٹاریو کے ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے لیکچرار رازگار رحیمی اپنی اہلیہ اور 3 سالہ بیٹے کے ہمراہ جاں بحق ہوئے۔

تازہ ترین