کوئٹہ (نمائندہ جنگ)کوئٹہ میں خود کش حملوں کے حوالے سے دس جنوری نے تاریخ رقم کر دی۔ دس جنوری2013کو علمدار روڈ پرا سنوکر کلب میں یکے بعد دیگرے دو خود کش حملوں میں دو صحافیوں ، 12پولیس افسران سمیت 128 افراد جبکہ سات سال بعد سٹیلائٹ ٹائون مسجد میں ہونے والے خود کش حملے میں 15نمازی شہید اور 34زخمی ہو گئے ۔رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں خود کش حملوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے کوئٹہ میں خود کش حملوں کے حوالے سے دس جنوری نے تاریخ رقم کر دی دس جنوری 2013میں علمدار روڈ رحمت اللہ چوک کے قریب واقعہ سنوکر کلب میں خود کش حملہ ہو ا تھا جس کی اطلاع پر پولیس ٗ صحافیوں ٗ ایدھی رضا کاروں سمیت سیکورٹی فورسز کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ کر امداد سرگرمیوں میں مصروف تھے اسی دوران ایمبولینس میں دوسرا خود کش دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی قائد آباد مجاہد حسین ، ایس ایچ او قائد آباد محمد جعفر سمیت 12پولیس افسران، دو صحافیوں سیف احمد اور عمران شیخ ، ایدھی کے انچارج صوبر احمد اور چار رضا کاروں سمیت 128افراد شہید ہو گئے تھے اس سانحے کے سات سال بعد سٹیلائٹ ٹائون میں مغرب کی نماز کے دوران خود کش حملہ میں پیش امام اور ڈی ایس پی سمیت14 نماز شہید جبکہ40افراد زخمی ہو ئے ہیں۔