• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلا میہ کالج ایجوکیشن کمپلیکس کے10ہزار طلبہ تعلیم سے محروم ہوجائینگے،سپلا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سند ھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن کی ایکشن کمیٹی (ٹا ئم اسکیل) کے ارکا ن پروفیسر یعقوب چا نڈیو، پروفیسر محمد ظفر یا ر خا ن،پر و فیسراسلم پرویز خاصخیلی،پرو فیسر جہا ں آ را، پرو فیسر ڈاکٹر رضوانہ صدیقی،پروفیسرمحمد منصور،پرو فیسر سید کرار رضا کا ظمی، پروفیسر منیر عا لم خا ن، پروفیسر حسین فا طمہ، پرو فیسر آ صف مسعود،پروفیسر عمران خا ن،پروفیسرڈاکٹر نوید الرب، پروفیسر شمس الد ین ابڑو، پروفیسرزرقا سیتھو،پروفیسر ایا زہا لیپوٹہ، پروفیسرغلا م محمد، پروفیسرتو صیف احمد، پروفیسرعظمی وقا ر، پروفیسرکو کب بشیر، پروفیسرنثار احمد،پروفیسر محمدکاشف، پروفیسر یا سمین صدیقی،پروفیسرڈاکٹر محمدطیب اور دیگر کی جا نب سے اسلا میہ کالج ایجوکیشن کمپلیکس کے حوالے سےفیصلے پر کہا ہے کہ اس کی وجہ محکمہ تعلیم کی مجرمانہ غفلت ہے جس کے باعث محکمہ تعلیم کراچی کے سب سے بڑے ایجوکیشن کمپلکس اسلا میہ کالج کے دس ہزار طلباء ایک تعلیمی درس گا ہ سے محروم ہو نے جا رہا ہے۔سپلا ایکشن کمیٹی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جنا ب جسٹس گلزاراحمد سے اپیل کر تی ہے کہ وہ اسلا میہ کالج ایجوکیشن کمپلیکس کے معا ملے کا فوری طور سو موٹو ایکشن لیں تا کہ شہر قا ئدکے دس ہزار طلباء کو ان کی تعلیمی درس گا ہ واپس مل سکے۔ سپلا ایکشن کمیٹی وزیر اعلیٰ سند ھ سید مراد علی شا ہ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس معا ملے کا نو ٹس لیں اور اسلا میہ کالج ایجوکیشن کمپلیکس کے معا ملے میں ملوث افسران کے خلا ف سخت کا روائی عمل میں لا ئیں اور فور ی طور پر اس فیصلے کے خلا ف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جا ئے کیو نکہ کراچی شہر کی آبادی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے،حکومت نئے تعلیمی اداروں کا قیام تو عمل میں نہیں لا رہی ہے لیکن قیام پاکستان سے پہلے اور بعد میں بننے والے اداروں کی عمارتیں فروخت کی جا رہی ہیں،مستقبل قریب میں تعلیمی اداروں کی کمی کا شدید بحران سامنے آنے کا خدشہ ہے۔

تازہ ترین