• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میںگندم اور آٹے کا بحران، من مانے نرخوںپر فروخت، محکمہ خوراک سندھ کے گودام خالی ہوگئے

کراچی(رپورٹ:رفیق بشیر) کراچی میں گندم اور آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران گندم کی سو کلو بوری کی قیمت میں 8سو روپے جبکہ آٹے کی سو کلو بوری کی قیمت 6 سو روپے کا اضافہ ہوگیا ، جبکہ شہر کی تمام فلور ملز گندم نہ ہونے پر 40 فیصد پیداواری گنجائش پر چل رہی ہیں جس سے فلور ملز کو شدید نقصان کا سامنا ہے ، اس وقت کراچی میں گندم و آٹے کی کوئی طے شدہ قیمت نہیں ہے جس کے پاس گندم یا آٹا ہےوہ من مانی قیمت پر فروخت کررہا ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ کی بد انتظامی، غفلت لاپرواہی اور کرپشن کے باعث کراچی میں واقع سرکاری گودام گندم سے خالی ہوگئے ہیں‘مارکیٹ میں طلب اور کھپت کے بنیادی فلسفے پرگندم اور آٹے کی قیمت چل رہی ہے ‘فلور ملز ملکان سے شہر میں گندم و آٹے کی قیمت اور ڈیمانڈ و سپلائی کے سلسلے میں سوال کئے تو فلور ملز مالکان کا کہنا تھا کہ خبروں سے کرپٹ محکمہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا‘محکمہ خوراک فلور ملز کو گندم فراہم نہیں کررہا‘اب تو حد ہوگئی کہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو 20 ہزار ایسی گندم کی نشاندہی کی تھی جو انسانی صحت کے لئے مضر تھی ،محکمہ خوراک نے فلور ملز مالکان کو خوف ذدہ اور ہراساں کرکے مضرصحت گندم فراہم کردی ہے‘ مارکیٹ ذڑائع کے مطابق کراچی میں گندم کی نئی فصل مارچ میں آئے گیتب تک کراچی سمیت سندھ میں گندم اور آٹے کا شدید بحران رہے گا، وفاقی حکومت نے سندھ میں گندم کے بحران پر قابو پانے کے لئے جو تین لاکھ ٹن گندم فراہم کرنا تھی وہ بھی ابھی تک سندھ کو نہیں ملی ہے ،مارکیٹ ذرائع کے مطابق علاقائی چکی آٹے کی فی کلو قیمت66 روپے ہوگئی ہے، جبکہ ایک ہفتے قبل تک قیمت 60 روپے تھی‘نمائندہ جنگ نے اس سلسلے میں صوبائی وزیر خوراک ، سیکرٹری خوراک اور کمشنر کراچی سے رابطہ کرنے کوشش کی لیکن فون اٹینڈ نہیں ہوئے جبکہ میسج کا جواب بھی نہیں آیا۔
تازہ ترین