• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

گیس بندش کے خلاف ٹرانسپورٹرز اور سی این جی ڈیلرز کا احتجاجی مظاہرہ، بدترین ٹریفک جام

گیس بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ


کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گیس بندش کے خلاف کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد اور سی این جی ڈیلرز کا سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ،دھرنا ، بدترین ٹریفک جام ہوگیا ،آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن اورکراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے میں مزدوروں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی، دھرنے سے اسٹیڈیم کی جانب دونو ں اطراف کی سڑکیں بندکر دی گئیں،مظاہرین کی جانب سے ارشاد بخاری سمیرنجمل الحسن سمیرگلزار و دیگرشامل تھے۔مظاہرین نے علامتی طور پر سوک سینٹر والی سڑک بند کردی اور ایس ایس جی سی انتظامیہ اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ گیس بندش سے انکا کاروبار بند ہوگیاہے جبکہ سی این جی مالکان کا کہنا تھا کہ آئے روز کی گیس بندش سے مزدور بے روزگار ہورہے ہیں اورانہیں اسٹیشن کا کرایہ دینا بھی مشکل ہوگیاہے، مظاہرین گیس بندش نامنظور نامنظور کے نعرے لگاتے رہے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ گیس بندش کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہیں، گیس نے ملنے کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ اور سی این جی پمپس چلانا مشکل ہوچکا ہے، تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے مزدوروں سے روزگار چھین لیا ہے، آرٹیکل 158 کے تحت سندھ کو اس کی ضرورت کے مطابق گیس فراہم کی جائے اگرحکومت نے مسائل حل نہ کئیے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کرینگے،مظاہرین نے احتجاجاً علامتی طور پر سوک سینٹر والی دونوں سڑکوں کو ٹریفک کیلئے بند کردیا،ٹریفک جام کی وجہ سے گلشن اقبال سے آغا خان اور لیاقت نیشنل جانے والی ایمبولینس بھی ٹریفک جام میں پھنس گئیں ،منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوا تاہم بعد میں رہنماؤں کی درخواست پر روڈ کھول دیا گیا،سی این جی ایسوسی ایشنز اور ٹرانسپورٹ برادری کے بعدرنچھوڑلائن کے صارفین بھی احتجاج کے لیئے ایس ایس جی سی آفس پہنچ گئے،رنچھوڑلائن کی رہائشی خواتین نے ایس ایس جی سی آفس کے باہراحتجاج کیا،انکا کہنا تھا کہ کئی مہینوں سے گیس نہیں آرہی،لکڑیاں جلاکر کھانا بنانے پر مجبورہیں،حکومت ہماری بنادی سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے،صدر سندھ سی این جی ایسوسی ایشن ممتاز علی کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی این جی اسٹیشن کا پرانا شیڈول بحال کی جائے۔

تازہ ترین