اسلام آباد (اے پی پی / این این آئی / مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کیخلاف تحقیقات بند کرنے کی منظوری دے دی۔
احتساب بیورو کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری کے خلاف ایک سال سے تحقیقات جاری تھیں،غیر قانونی آف شور کمپنیوں کے ٹھوس شواہد نہیں ملے۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی، سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، خواجہ انور مجید، خواجہ عبدالغنی مجیدکے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس اسکینڈل، کامران شفیع سابق سفیر اور واجد شمس الحسن سابق ہائی کمشنر برطانیہ، اعزازی سیکرٹری اسٹیٹ بینک آف پاکستان عبداﷲ علوی، اسٹاف کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، وزیر صحت بلوچستان رحمت بلوچ ، سابق ایم این اے اعجاز حسین جاکھرانی اور دیگر کیخلاف انویسٹی گیشن، سابق ممبر قومی اسمبلی سردار عاشق حسین خان گوپانگ، سابق ایم پی اے شوکت بسرا کے خلاف انکوائری کی منظوری دےدی ہے۔
این جی اوز ایس ڈی پی آئی، فافین ایف اے او اور دیگرکے خلاف انکوائری وزارت داخلہ کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز/ کوآپریٹو سوسائٹیز سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس میںڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔
تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانون کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کرنے کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے تین ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔
ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسابق وزیر اعظم سیّد یوسف رضا گیلانی، سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، خواجہ انور مجید، خواجہ عبدالغنی مجیدکے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس اسکینڈل میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ملزمان پر سرکاری توشہ خانہ سے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے گاڑیاں، تحائف لینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںکامران شفیع، سابق سفیر اور واجد شمس الحسن سابق ہائی کمشنر برطانیہ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ملزمان نے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباً 27 ہزارڈالر اور 28 ہزار پاؤنڈ کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اعزازی سیکرٹری اسٹیٹ بینک عبداﷲ علوی، اسٹاف کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ملزمان پر مبینہ طورپر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دینے کے علاوہ ان سے 7.8 ملین روپے ہتھیا لئے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 4 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں نشاط چنیاں پاور لمیٹڈ، افسران و اہلکاران، نیپرا اینڈ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور دیگر، محکمہ صحت گورنمنٹ سندھ کے افسران و اہلکاران، ممبران پروکیور کمیٹی، پروگرام منیجرز ہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ کنٹرول پروگرام حکومت سندھ اور دیگر، رحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان کوئٹہ اور دیگر، اعجاز حسین جاکھرانی، سابق ایم این اے ضلع جیکب آباد اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری شامل ہے۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں9 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میںسیف سٹی پروجیکٹ اسلام آباد کی انتظامیہ، ٹی ای پی اے، ایل ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگر، محمد رمضان اعوان سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شعبہ سندھ اور دیگر، ایکسین محمد عاشق، پراجیکٹ ڈائریکٹر محمد ریاض گیپکو گوجرانوالا اور دیگر، بینک آف خیبر پشاورکے افسران و اہلکاران اوردیگر، سردار عاشق حسین خان گوپانگ سابق ممبر قومی اسمبلی، جاوید اقبال پٹواری علی پور مظفر گڑھ اور دیگر، میسرز ٹیچنگ ہاسپٹل سینئر پرچیز آفیسرز/آفیشلز آف ٹیچنگ ڈی ایچ کیو ہاسپٹل ڈی جی خان فارمیسی سپلائرز اور دیگر، شوکت بسراسابق ایم پی اے/ پارلیمنٹری سیکرٹری پنجاب ہاورن آباد بہاولنگر اور دیگر ، میسرز عبداللہ شاہ غازی شوگرملز لمیٹڈ کے مالکان / ڈائریکٹرز اور دیگرکے خلاف انکوائریزکا فیصلہ کیا گیا۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسی ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری قانونی کارروائی کےلئے سی ڈی اے کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںشکیل احمد، سابق ڈی جی پارکس اینڈ ہاٹی کلچر اتھارٹی لاہوراور دیگرکے افسران و اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری چیف سیکرٹری پنجاب کو قانونی کارروائی کےلئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں این جی اوز ایس ڈی پی آئی، فافین ایف اے او اور دیگرکے خلاف انکوائری وزارت داخلہ کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فاٹا رورل پروگرام پراجیکٹ کے افسران /اہلکاران، ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن اور دیگرکے خلاف متعلقہ محکمہ کو قانونی کارروائی کےلئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سیّد عارف خان، ڈائریکٹر میسرز کینال ویو پشاور اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن پشاور ڈویلپمینٹ اتھارٹی کو قانونی کارروائی کےلئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کے افسران و اہلکاران اور دیگر، فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمینٹ انتظامیہ کے اہلکاران / افسران اور دیگر، ذوالفقار بخاری ولد واجد بخاری اور دیگر، لاہور نالج پارک کمپنی کی انتظامیہ کے اہلکاران /افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمانکرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کےلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ28 ماہ میں 158 ارب روپے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے خصوصاً ورلڈ اکنامک فورم کی حالیہ رپورٹ میں نیب کی آگاہی اور تدارک کی پالیسی کو سراہا ہے جو نیب کےلئے اعزازکی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح تقریباً 70 فیصد ہے ۔نیب نے گزشتہ 28 ماہ میں 630 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالت میں دائرکئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب مضاربہ/مشارکہ کے 45؍ ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے عوام کی لوٹی گئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرنے کےلئے کوشاں ہے۔
چیئرمین نے کہا کہ نیب کے اس وقت 1275 بدعنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباََ 943 ارب روپے ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔