خیبرپختونخوا حکومت نے نان بائیوں کو رعایتی قیمت پر گندم دینے کی پیشکش کی جو انہوں نے مسترد کردی۔
صو بائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حکومت نے نان بائیوں کو 85 کلو کی بوری 4600 سے کم کر کے 3600 پر دینے کی پیشکش کی ہے۔
صدر نان بائی ایسوسی ایشن محمد اقبال کا کہنا ہے کہ لال آٹا خیبر پختونخوا میں استعمال نہیں کیا جاتا، عوام اسے کھانا پسند نہیں کرتے۔
محمد اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت وہ آٹا سستا کر رہی ہے جو اس صوبےکی ضرورت ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پنجاب سے آنے والا آٹا استعمال کیا جاتا ہے۔
صدر نان بائی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ صوبے میں فائن آٹا استعمال کیا جاتا ہےجس کی قیمت 4 ہزار سے بڑھا کے 5200 کردی گئی ہے اور نان بائی 5200 سو روپے کی بوری میں 10 روپے کی روٹی کیسے بیچ سکتے ہیں۔