کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ احتساب سے بہتر ہے اشیائے ضرورت کی چیزیں سستی کی جائیں ۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما عامر خان نے کہا کہ مذاکرات میں ایک روڈ میپ بنا ہے امید کرتے ہیں کہ اس پر بہت تیزی عملدرآمد ہو گا،سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہاکہ اس وقت عثمان بزدار قابل رحم پوزیشن میں ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ حکومت سیاسی مسائل کی وجہ سے پریشان نہیں سیاسی مسائل کی وجہ سے پریشان ہوں تو وہ ہوں جو لندن بیٹھے ہوئے ہیں یا جن کے فیملی ممبرز یہاں سے لندن جانا چاہتے ہیں فروری مارچ کے مہینے اوپر نیچے ہوں گے مگر حتمی طور پر عمران خان اپنی حکومت جاری رکھیں گے۔
اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے یا افواہیں زوروں پر ہیں کہ عمران خان جارہا ہے تو عمران خان نہیں جارہا اور ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ ہم ساتھ ہیں وزارت ہم نہیں لے رہے اور جو دو وزارتوں کا مسئلہ ہے ان کا یا ق لیگ کا مسئلہ ہے تو وزارت کسی کو نہیں مل رہی اسی تنخواہ پر صورتحال بہتر ہوجائے گی اور تعلقات بہتر ہوجائیں گے ۔
شہباز شریف شاید فروری مارچ میں پاکستان واپس آجائیں اور مریم کو جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اسی قسم کی سیاست چلے گی مسائل ہیں مہنگائی ہے آٹا مہنگا ہے بجلی کے ریٹ زیادہ ہیں ، فیول چارجز زیادہ ہیں لیکن اس کے علاوہ چارہ بھی کوئی نہیں ہے آئی ایم ایف کی جو صورتحال ہے اس میں گنجائش بہت کم ہے ۔
الیکشن کمیشن کے لئے بھی انڈراسٹینڈنگ ہوجائے گی اور نیب رولز میں جو ترامیم آنی ہیں وہ بھی اتفاق رائے سے ہوجائیں گے دونوں بڑی جماعتوں نے بڑی ذمہ داری اور تدبر کا ثبوت دیا ہے ۔
آرمی ایکٹ میں ترمیم میں ووٹ دینے کے بعد خود ن لیگ بحران کا شکار ہوئی ہے اسی طرح پی ٹی آئی میں بھی کچھ لوگ ہیں جو یہ چاہتے ہیں کے ان کو بھی وزارت کا قلم دان سونپا جائے جو کہ ان کا حق ہے یہ ساری باتیں چل رہی ہیں لیکن ایک دو مہینوں میں یہ مسائل حل ہوجائیں گے اور عمران خان بحرانوں سے نکل آئے گا۔
ن لیگ سےنہ حکومت کی مفاہمت ہے نہ عمران خان کا ان سے رابطہ ہے جو درمیان میں لوگ ہیں جن کی وجہ سے یہ رابطوں کے سلسلے جاری ہیں اپنی بقا قائم رکھنے کے لئے چھوٹی چھوٹی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں کوئی بڑی لڑائی نہیں ہے۔
اگر یہ باہر جاکر کھانے کھا رہے ہیں تو ان کا تاثر زائل ہورہا ہے اس سے عمران خان کو نقصان نہیں ہورہا یہ ہمیشہ کارکنوں سے توقع رکھتے ہیں کہ ورکر ان کے لئے جیل جائیں مار کھائیں نعرے بازی کریں اور یہ باہر لندن اور سعودی عرب میں موجیں ماریں اگر میں نہ بھی تبصرہ کروں تب بھی لوگوں کو پتہ ہے کے کیس کے پیچھے فیس کون سا ہے ۔
مسئلے کا حل یہ ہے کہ اشیائے ضرورت کی چیزیں سستی کی جائیں اس سے کہیں بہتر اور دیرپا ہے کے ہم لوگوں کو جیلوں میں رکھیں اور ان کا احتساب کریں اور ان کو انتقام کی نظر بنائیں لوگوں نے یہ بات کی ہے کے عمران خان کا احتساب کا نعرہ کمزور پڑا ہے لیکن یہ بھی لوگوں کو پتہ ہے کے اس کے بس میں نہیں تھاکہ یہ ان کو روک سکتاسیاست میں رسک لینا پڑتا ہے اور عمران خان نے یہ رسک لیا اور ان کو جانے دیا اور یہ رسک عمران خان کے گلے نہیں پڑایہ نواز شریف کے گلے پڑا ہے یہ عدالتوں کے بس میں تھا اور عدالتوں نے ان کو ملک سے باہر جانے دیااور عدالتوں نے کہا کہ یہ بیچارے بڑے بیمار ہیں ان کو باہر جانے دیں۔
میری اور شہبازشریف کی مدر پارٹی ایک ہے میں بیوقوفوں سے مخاطب نہیں ہوں آپ اور میں جو کچھ کہہ لیں لوگوں کو پتہ ہے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں سارے وہیں کی پیداوار ہیں یہ سارے جی ایچ کیو گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں اور وہ میرا حلقہ ہے میں وہاں کی پیداوار نہیں ہوں میں نے کوڑوں کی سزا کاٹی ہے ۔
ریلوے میں 25 ہزار نوکریاں مزید دوں گا اورایم ایل ون میں ایک لاکھ نوکریاں مزید دی جائیں گی اگر میری موجودگی میں کرپشن ہوجائے تو میری سیاست پر لعنت ہے ۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما عامر خان نےکہا کہ ہمارے ساتھ جو ایم او یو دستخط ہوا تھا اس کے اوپر سست روی پر ہم نے کابینہ سے علیحدگی اختیار کی تھی اور ہفتے کو اعلیٰ سطح وفد یہاں آیا تھااور ہمارے ساتھ جو گفتگو ہوئی ہے وہ خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے اور ہمارے ساتھ جو معاہدے میں پوائنٹس طے ہوئے تھے اس پر ایک روڈ میپ بھی بنا ہے ہم اس بات کی امید کرتے ہیں کہ اس کے اوپر بہت تیزی سے عملدرآمد ہوگاجس کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔