اسلام آباد (نمائندہ جنگ) احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نارووال سپورٹس سٹی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ( ن )کے ایم این اے احسن اقبال کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے، نارووال سپورٹس سٹی کیس میں گرفتار احسن اقبال عدالت میں پیش ،نیب کی مزید ریمانڈکی استدعا مسترد کردی گئی،پیر کو نیب حکام نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احسن اقبال کو عدالت پیش کیااور مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ احسن اقبال کے اقامہ کے علاوہ دیگر دستاویزات کی تصدیق کراناہے جس کیلئے مزید ریمانڈ کی ضرورت ہے ، عدالت نے استفسار کیا کہ 28 دن کا جسمانی ریمانڈ ہو گیا ہے ، کیا 90 روزہ ریمانڈ لیں گے ؟جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ احسن اقبال کو 23 دسمبر کو گرفتار کیا ، تحقیقات جاری ہیں ، احسن اقبال کی گرفتاری کے بعد گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے ،عدالت نے نیب کی طرف سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جس شخص نے ساری زندگی چندہ جمع کیا ہو وہ کیا معیشت کو کنٹرول کریگا ، ایسے شخص کا کیا وژن ہو گا ، آٹا 70 روپے کلو نہیں مل رہا ، بیروزگاری بڑھ رہی ہے، لنگر خانہ حکومت نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا، لنگر خانہ حکومت نے بڑے بڑے دعوے کئے نوجوان نسل کو گالیاں سیکھائیں ، نوجوانوں کو نوکریوں کے لارے دئیے ، نوجوان نسل ڈگریاں ہاتھ میں اٹھائے گھوم رہی ہے روزگار ختم کر دیا ہے، مسلم لیگ ن نے ترقیاتی منصوبے بنائے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت نے لنگر خانے بنائے، احسن اقبال نے کہا کہ یو ایم سے مطالبہ کرتا ہوں اس لیڈر کو فنڈ ریزنگ کی کسی پوسٹ پر لگا دیں،اس لنگرخانہ حکومت سے ہماری جان چھڑوا دیں ، احسن اقبال نے ایک شعر بھی پڑھا اور کہا کہ عمران خان جتنے مرضی کیس بنالیں ہم اسکے دھوکے اور جھوٹ کو قوم کے سامنے لائیں گے، وقت آگیاہے کہ اس حکومت کو ہٹایا جائے اور پاکستان کو معاشی بحران سے بچایاجائے۔