• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ نے ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کا طریقہ کار طے کرلیا، ریپبلکنز نے دستاویزات حاصل کرنے کی ڈیموکریٹس کی 3 کوششیں ناکام بنادیں

واشنگٹن (جنگ نیوز) امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا طریقہٴ کار تقریباً 13گھنٹے کی بحث کے بعد طے کر لیا ہے۔ چیمبر آف کانگریس نے ری پبلیکن پارٹی کو اکثریت رائے سے اپنے ابتدائی بیانات کے لیے پراسیکیوٹرز اور دفاع کو وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ آنے والے ہفتوں میں سینیٹ یہ فیصلہ کرے گی کہ گواہوں کو سنا جائے یا نہیں۔ دوسری جانب ریپبلکنز کے زیر اثر سینیٹ نے ڈیموکریٹس کی ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے دستاویزات حاصل کرنے کی ڈیموکریٹس کی 3 کوششیں ناکام بنادیں جو آگے کی کارروائی امریکی صدر کے حق میں جانے کا اشارہ ہیں۔امریکی تاریخ میں تیسرے مواخذے کی کارروائی کا آغاز ہوا جہاں ری پبلیکن سینیٹرز نے ڈیموکریٹک رہنما چک شومر کی وائٹ ہاؤس، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور انتظامی و بجٹ آفس سے یوکرین سے متعلق معاہدے سے ریکارڈز اور دستاویزات طلب کرنے کے لیے 3 علیحدہ علیحدہ قراردادوں کو روک دیا۔تیسری مرتبہ ووٹنگ کے بعد چک شومر نے وائٹ ہاؤس کے نگراں چیف آف اسٹاف مک ملوانے کی گواہی کے لیے تحریک پیش کی۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گزشتہ ماہ ڈیموکریٹس کے اکثریتی ایوان نمائندگان میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزامات پر مواخذے کی کارروائی کا آغاز ہوا تھا۔جرمنی کے نیشنل انٹیگریشن ایکشن پلان میں وفاقی حکومت نے جرمنی کو ایک امیگریشن ملک کا نام دیا ہے۔ جرمن اخبار ’رائنشے پوسٹ‘ کو موصول ہونے والے مسودے کے مطابق، جرمنی غیر ملکی ہنرمند افراد پر انحصار کرتا ہے جس کی وجہ سے جرمنی میں ایک معاشرتی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ نیشنل انٹیگریشن ایکشن پلان کا پہلا حصہ بدھ کے روز وفاقی کابینہ کو پیش کیا جا رہا ہے۔ اس مسودے کے مطابق تارکین وطن افراد کو ہجرت کا فیصلہ کرنے سے پہلے جرمنی میں زندگی بسر کرنے کے بارے میں جامع معلومات فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کسی بھی قسم کے غلط کام میں ملوث ہونے کو مسترد کرتے ہوئے مواخذے کو ان کے 2020کے انتخابی مہم پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیا۔

تازہ ترین