• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ خوراک کی نااہلی، حیدرآباد میں 88 فیصد آٹا چکیاں تاحال بند

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) محکمہ خوراک کی نااہلی کے باعث حیدرآباد میں 80فیصد آٹا چکیاں تاحال بند پڑی ہیں، آٹا چکیوں کو گندم کوٹے کا چالان تاخیر سے جاری کئے جانے کے باعث شہر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری غیر معیاری آٹا خریدنے پر مجبور ہیں، 22جنوری کو محکمہ خوراک کی جانب سے چالان جاری کیا گیا ہے جس کے بعد سرکاری گودام سے ہفتہ تک گندم کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک کی بدعنوانیوں اور نااہلی کے باعث سندھ بھر میں آٹے کا بحران پیدا ہوا اور شہری مہنگے داموں چکی کا آٹا یا غیر معیاری آٹا خریدنے پر مجبور ہوئے۔ ڈسٹرکٹ حیدرآباد میں 192 آٹا چکیاں ہیں جن میں تقریباً 550 (پتھر) اسٹون گندم پیس رہے ہیں لیکن محکمہ خوراک کی جانب سے آٹا چکی مالکان کو ڈیڑ ھ سے دوبوری گندم فی پتھرفراہم کی جارہی ہے، جبکہ شہریوں کی زیادہ تر تعداد آٹا فلور ملز سے خریدنے کے بجائے چکیوں کا آٹا خریدنے کو ترجیج دیتی ہے، جس کا فائدہ ملز مالکان اور ذخیرہ اندوزوں نے اٹھاتے ہوئے گندم ذخیرہ کرکے سرکاری قیمت3450 روپے میں فی بوری خرید کر اور گندم کا مصنوعی بحران پیدا کرکے 5200روپے میں فروخت کی۔

تازہ ترین