کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ کسی ایک حکومت پر الزام نہیں لگاتا،تمام حکومتیں مافیا کی ہوتی ہیں،معاون خصوصی وزیراعظم برائے احتساب شہزاد اکبرنے کہا کہ نیب قانون تبدیل کیا گیا،ایف آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ جاری ہے ،ثمرات نظر آئیں گے،تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تبدیلی نظر نہیں آرہی۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ سارے الزام قبول کرسکتا ہوں لیکن تحریک انصاف کی حکومت کو کبھی بے ایمان حکومت نہیں مان سکتا عمران خان کی ایمانداری کی قسم کھا سکتا ہوں، گورننس میں کمی ہوسکتی ہے ایمانداری میں نہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو صحیح نہیں سمجھتا ۔ ہم نے ریلوے میں کوئی چیز امپورٹ نہیں کی، کرپشن کے حوالے سے کچھ نہیں دیکھ رہا بدانتظامی ، عدم توجہ نالائقی ضرور ہوسکتی ہے۔میں نے آن ریکارڈ لکھوایا کہ بیجنگ میں شوگر مافیا نے دھمکی دی کابینہ میں شوگر مافیا کیا گڑھ کی کڑاہیوں کا دفاع کرتا ہوں گڑ نہیں بنانے دیتے حالانکہ گڑ چینی سے مہنگا ہے جن کا گنا نہیں اٹھایا جاتا وہ لوگ گڑ بنانا چاہتے ہیں ڈپٹی کمشنر گڑ نہیں بنانے دیتے، چینی کے مافیا کے حوالے سے فیصلہ ہوا سبسڈی نہیں دی جائے گی ای سی سی میں فیصلہ تھا لیکن وہ چپ کر کے ایسے ہی لے کر چلے گئے ہمیں پتہ ہی نہیں چلا میں قوم کے سامنے اعتراف کرتا ہوں کہ ہمیں پتہ نہیں چلا یہ وزیراعظم کے سامنے بھی کہا اور ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری بات کا نوٹس لیا۔خسرو بختیار کیا دھمکی دے گا اصل میں جو لوگ ہوتے ہیں وہ سامنے نہیں ہوتے کٹھ پتلیاں ہوتی ہیں اشاروں پر چلنے والے لوگ ہوتے ہیں۔ بیجنگ میں جنہوں نے پرزنٹیشن کی انہوں نے دھمکی دی کہا کہ دیکھیں گے اگلہ الیکشن کیسے جیتتے ہو 48 سال سے حکومت میں ہوں لیکن شوگر مافیا، فلور مافیا گھی مافیا کو نہیں روک سکا طاقتور لوگ ہیں غریب غریب ہو رہا ہے اور یہ لوگ امیر ہو رہے ہیں میں کسی ایک حکومت پر الزام نہیں لگانا چاہتا تمام حکومتیں ان کی ہوتی ہیں ۔ ٹیکنوکریٹ لوگ ہیں وہ پاور فل جگہوں پر لگ جاتے ہیں انہوں نے ووٹ لینے نہیں جانا ہوتا ٹیکنوکریٹس نے کبھی ووٹ نہیں لیے جس وزیر نے ووٹ لینے ہوتے ہیں اس کو درد ہوتا ہے کہ میں جاؤں گا تو لوگ گیس بجلی مہنگی کا طعنہ دیں گے ٹیکنوکریٹ لوگوں کے مافیا ہیں اور یہ مافیاؤں کے نمائندے ہوتے ہیں اس کی سزا بھی منتخب لوگوں کو ملتی ہے۔ آپ کو جو دھمکی دی گئی اس پر وزیراعظم کا کیا ردِ عمل تھا اس حوالے سے شیخ رشید نے مسکراتے ہوئے کہا کہ کوئی بات نہیں ۔ مرغی والے بہت سی گندم لے گئے ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے مارچ میں نئی گندم آجائے گی ۔ یہ نہ ہو جو گندم ہم نے ایکسپورٹ کری ہے وہی گندم ہمارے پاس آجائے ممکن ہے ایسا ہو لیکن اس بات کو یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتا اگر نئی ایل سی پر گندم آنی ہے تو مارچ سے پہلے نہیں آسکتی اگر فروری میں گندم آرہی ہے تو یہ کونسی گندم ہے اس پر نظر رکھنی ہوگی ہم نظر رکھیں گے۔پرائس کنٹرول کمیٹیاں کمزور ہیں جس طرح ای سی سی کو بیٹھنا پڑتا ہے اس طرح پرائس کنٹرول کمیٹیاں نہیں بیٹھیں پرائس کنٹرول کمیٹیاں منتخب لوگوں کی بننی چاہئیں ٹیکنوکریٹس کی نہیں بنی چاہئیں ۔ ای سی سی کا ہر دور میں ممبر رہا ہوں ابھی تک میں نے پرائس کنٹرول کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں کی اس لئے میں نہیں کہہ سکتا کہ خسرو بختیار یا جہانگیر ترین بیٹھے ہوئے ہیں شوگر مافیا اتنی اسٹرانگ ہے ممکن ہے ان دونوں کو بھی بائی پاس کردیتے ہوں ۔