• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضلع سیالکوٹ میں جذام کے 30مریضوں کا کامیابی سے علاج کیا گیا

سیالکوٹ(نمائندہ جنگ)نمائندہ عالمی ادارہ صحت /ڈائریکٹر لیپروسی ہسپتال راولپنڈی ڈاکٹر کرس سچموٹزر(Chris Schmotzer) نے کہا ہے کہ جذام (کوڑھ) مکمل طور پر قابل علاج بیماری ہے تاہم بروقت اور باقاعدگی سے مرض کا علاج نہ کرنے کی صورت میں مریض بدصورتی (Deformity)کا شکار ہوسکتا ہے ۔ یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈویلپمنٹ سنٹر سیالکوٹ میں میڈیکل افسران کی جذام(کوڑھ) کے علاج کے حوالے سے منعقدہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت جذام کے مریضوں کا فری علاج کرتا ہے اور اس سلسلہ میں ڈویژن کے سطح پر فوکل پرسن مقرر کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ ضلع سیالکوٹ میں ا ب تک30جذام کے مریضوں کا کامیابی سے علاج کیا گیا ہے جو صحت مند زندگی گذار رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جذام کی تشخیص انتہائی آسان ہے۔ اگر کسی شخص کے کسی بھی حصے میں سفیدی یا سرخی مائل ایسے دھبے نمودار ہوں جو تعداد ،جسامت اور شکل کے اعتبار سے مختلف ہوسکتے ہیں تاہم ان دھبوں پر پسینہ نہیں آتااور ان میں کٹنے جلنے کا احساس کم یا بالکل ختم ہوجاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جذام کے دھبے کسی کریم ٹھیک نہیں ہوتے اور متاثرہ شخص کے ہاتھ اور پاوں سن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جذام کی علامات ظاہر ہونے پر غفلت کا مظاہرہ نہ کیا جائے اور فورا قریبی مراکز صحت پر اپنا طبی معائنہ کروایا جائے کیونکہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں مریض بدشکلی کا شکار ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جذام کو چھپانا مرض کو بڑھانے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈبلیو ایچ او ایڈ ٹو لیپروسی پیشنٹس پروگرام کے تحت پاکستان میں جذام کے مریضوں کے علاج کیلئے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ راولپنڈی لیپروسی ہسپتال اور گورنمنٹ لیپروسی ہسپتال ضلع مانسہرہ میں جذام کے مرض میں مبتلا افراد کے علاج کئے جارہے ہیں۔ 
تازہ ترین