• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایمنسٹی پالیسی متوقع، برطانیہ میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کو فائوہ ہوگا، سولیسٹر طاہر انصاری

مانچسٹر (علامہ عظیم جی) برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن بریگزٹ معاہدہ کے بعد برطانیہ میں اہم اصلاحات پر مبنی اقدامات اٹھائیں گے جن میں برطانیہ میں ایمنسٹی کا اعلان متوقع ہے۔ ان خیالات کا ظہار برطانیہ کے امیگریشن قانون کے ماہر قانون دان سو لیسٹر طاہر انصاری نے پاکستانی کمیونٹی کے فلاح و بہبود کے سلسلے میںمنعقدہ اجلاس کے موقع پر اور جنگ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر وزیر اعظم بورس جانسن ایمنسٹی کا اعلان کرتے ہیں تو برطانیہ میں تقریباً ایک لاکھ بیالیس ہزار غیر قانونی تارکین جو برطانیہ میں قانونی طریقہ سے ر ہنے کے لے مختلف طریقوں سے کوشاں ہیں کو فائدہ ملے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ متوقع ایمنسٹی کا صرف ان لوگوں کو فائد پہنچ سکے گا جن کے پہلے سے کیس ہوم آفس میں کسی نہ کسی مرحلے میں داخل ہوں گے اور ان کی برطانیہ میں موجودگی ثابت ہوسکے۔ اس لیے ان لوگوں کو جو بر طانوی شہریت کیلئے انتظار کر رہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ کسی نہ کسی سولسٹر کے ذریعے سے یا کسی امیگریشن ایڈوائزر کے ذریعے اپنی درخواست ہوم آفس مین رجسٹر ڈکرائیں اگر کسی نے خود کو قانونی بنانے کی اپیل نہ کی یا اپنا کیس ہیداخل نہ کیا تو ان کو ایمسٹی حاصل نہ ہوسکے گی جس کا نقصان ہوسکتا ہے۔ سو لیسٹر طاہر انصاری نے کہاکہ جب موجودہ وزیر اعظم سابقہ وزیر اعظم تھریسا مے کے ہوم سیکریٹری تھے تو انہوں نے نے وزیر اعظم کو تجویز پیش کی تھی کہ برطانیہ کے اندر جتنے بھی غیر قانونی تارکین وطن ہیں اور جو لوگ دس سال یا اس سےزیادہ عرصہ سے برطانیہ میں قیام پذیر ہیں یا ان کے مقدمات چل رہے ہیں ان کو ایمنسٹی دی جائے تاکہ وہ قومی دھارے میں شامل ہو کر کر کام کرین اور ٹیکس ادا کریں تاکہ ملکی معیشت کیلئے سود مند ثابت ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم پاکستان سمیت پوری دنیا سے ٹیلنٹ کو آسٹریلیا کے طرح پوائنٹس کی طرز پر برطانیہ میں امیگریشن پالیسی متعارف کرانے جا ر ہے ہیں اور وہ ملک کی خوشحالی کیلئے امیگرنٹ کیلئے برطانیہ کے دروازے کھول دیں گے تاکہ ملک میں بڑے پیمانے پر بیرونی سرمایہ کاری کروا کر ملک کو معاشی استحکام دلایا جا سکے۔ 

تازہ ترین