• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا کابینہ مسئلہ، وزیراعظم پریشان تھے، شوکت یوسفزئی کا انکشاف

خیبر پختونخوا کابینہ مسئلہ، وزیراعظم پریشان تھے، شوکت یوسفزئی کا انکشاف


وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے تین وزراء کی برطرفی کے معاملے پر اہم انکشاف کردیا اور بتایا کہ وزیراعظم معاملے پر پریشان تھے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں پہلے دن سے مسئلہ چلارہا تھا، وزیراعظم عمران خان پریشان تھے کہ کیوں ایک ٹیم ورک سامنے نہیں آرہا۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مزید کسی وزیر کے خلاف کارروائی زیر غور نہیں ہے،جن ایم پی ایز پر گروپنگ میں شامل ہونے کا الزام تھا، انہیں شوکاز دینے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ گروپنگ میں 3 وزراء کے ساتھ 6 لوگ ہیں جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر ڈسپلن لانے کے لیے اس طرح کا فیصلہ نا گزیر تھا، وزیراعظم آن بورڈ تھے، صوبے کے تمام معاملات سے واقف تھے، اگر اراکین اسمبلی مطمئن نہ کرسکے تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

شوکت یوسفزئی نے یہ بھی کہا کہ تینوں وزراء کو برطرف کر کے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھا گیا ہے، ان کی پارٹی رکنیت ابھی تک بحال ہے، انہیں اسمبلی میں بیٹھتے وقت بھی پارٹی ڈسپلن کا خیال رکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہٹائے جانے کی چہ مگوئیوں سے پرفارمنس متاثر ہوتی ہے اور لوگ کنفیوژن کا شکار ہوتے ہیں، اتنا بڑا فیصلہ کنفیوژن دور کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

شوکت یوسفزئی نے برطرف وزراء کو پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے عشائیے میں نہ بلانے کے فیصلے پر کہا کہ وزیراعلیٰ نے آج سب کو عشائیے پر بلایا ہے، مجھے ابھی تک دعوت نہیں ملی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان وزراء کی برطرفی پر وزیراعظم کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں بریفنگ دیں گے، عمران خان نے واضح پیغام دیا ہے کہ تمام وزراء کو کام کرنا ہوگا۔

صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ جو ہوا اچھا ہوا ہے، پارٹی کی بہتری کے لیے کیا گیا مانیٹرنگ کا عمل اب مزید تیز کردیا گیا ہے۔

تازہ ترین