کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گزشتہ شب طیارے میں لگی آگ پراسرار صورت اختیار کرگئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق طیارے میں آگ لگی نہیں لگائی گئی، جھاڑیوں سے آگ پھیلنے کی ابتدائی اطلاع بھی غلط ثابت ہوئی۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیر کی شب ایک بوئنگ 737 طیارے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، یہ طیارہ ایئرپورٹ کے لیبر گیٹ کے قریب، سنسان مقام پر پارک تھا، جہاں بند ہونے والی نجی ایئرلائن شاہین ایئر کے تقریباً درجن بھر طیارے پارک ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ آگ فینسنگ ایریا سے باہر جھاڑیوں میں لگی جس نے پھیل کر طیارے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ لیکن آج صبح جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ جھاڑیاں طیارے سے ڈیڑھ سو میٹر دور ہیں اور ان میں آگ کے کوئی آثار نہیں، آگ براہ راست طیارے کو ہی لگی جو مکمل طور پر جل گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ طیارہ اور دیگر طیارے تقریباً چار سال سے اس جگہ پارک ہیں، واقعے کے بعد سی اے اے اور ایئرپورٹ سیکورٹی فورس سے متعلق کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔
تحقیقات کیلئے سی اے اے نے ایڈیشنل ڈائریکٹر توفیق شیخ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنادی ہے۔