• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی منظوری مؤخر کردی

وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی منظوری مؤخر کردی


وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس کے تبادلے کی منظوری مؤخر کرتے ہوئے معاملہ گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے سپرد کردیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ کی تبدیلی اور نئے نام کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

کابینہ اجلاس میں وفاق میں حکومت کی اتحادی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے ) نے سندھ حکومت کے بھیجے گئے پانچوں ناموں پر اعتراض کیا۔

اس موقع پر کابینہ نے فیصلہ کیا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ مل بیٹھ کر آئی جی سندھ پولیس کا معاملہ حل کریں۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات میں آئی جی سندھ کی تبدیلی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ملاقات میں وزیراعظم نے مشتاق مہر کی تعیناتی کا گرین سگنل دیا تھا، جس کے بعد وفاقی کابینہ کی منظوری سے نوٹیفکیشن جاری ہونا تھا تاہم اب کابینہ نے آئی جی سندھ کی منظوری مؤخر کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد میں شامل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سےآئی جی سندھ کی تبدیلی پر اعتراض کیا گیا۔

رواں ماہ کے آغاز میں سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس کلیم امام کو عہدے سے ہٹا کر ان کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تھی، جس پر پی ٹی آئی سندھ کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر، کامران فضل، انعام غنی اور ثناءاللّٰہ عباسی کے نام نئے آئی جی کے لیے بھیجے گئے تھے تاہم وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا تھا۔

تازہ ترین