اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے صوبہ سندھ کے جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران محکمہ جنگلات کو الاٹمنٹ ختم کرتے ہوئے اپنی اراضی کا قبضہ واپس لینے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت 2 ماہ کیلئے ملتوی کر دی جبکہ چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سندھ کی محکمہ جنگلات کی ساری اراضی پر ہی قبضہ ہے ،کیوں نہ وزیر اعلیٰ سندھ کو عدالت میں طلب کر لیں ، سکھر میں وزراء اور صوبائی اسمبلی کے ارکان نے سرکاری زمینوں پر قبضے کر رکھے ہیں ، محکمہ جنگلات عدالتی حکم پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرے اور محکمہ جنگلات کی اراضی کی سیٹلائٹ رپورٹ بھی پیش کی جائے ،چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے منگل کے روز کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سندھ کی محکمہ جنگلات کی ساری اراضی پر ہی قبضہ ہے ،کیوں نہ وزیر اعلیٰ سندھ کو عدالت میں طلب کر لیں ، سکھر میں وزراء اور صوبائی اسمبلی کے ارکان نے سرکاری زمینوں پر قبضے کر رکھے ہیں جبکہ سندھ حکومت نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔