• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹار بننے کے لیے والد کی خواہش پوری نہ کی: علی ظفر


گلوکار و اداکار علی ظفر کا کہنا ہے کہ والد کی مرضی کے بر خلاف وہ گلوکار بنے، والد کی خواہش تھی کہ وہ  امتحان پاس کر کے سی ایس پی( سول سروس  پاکستان) آفیسر بنیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر علی ظفر نے ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ کبھی کبھی سفر انسان کو منزل کا پتہ بتا دیتا ہے۔

اپنی گلوکاری کی ابتدا ء اور اسی شعبے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اسٹار بن جانے تک کے سفر سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ ’میں نے جب اپنے والد کو بتایا کہ میں گلوکاری کرنا چاہتا ہوں تو انہوں نے کہا کہ سی ایس پی آفیسر بنو۔‘

سی ایس پی آفیسر کی طرف میری دلچسپی راغب کرنے کے لیے انہوں نے کہا کہ ’جب تم افسر بنو گے تو تمہارے آگے پیچھے گاڑیاں ہوں گی اور لوگ تمہیں سیلوٹ ماریں گے۔

علی ظفر نے اپنے والد کو جواباً کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ انہیں پوسٹ کی وجہ سے نہیں بلکہ اُن کے کام کی وجہ سے سیلوٹ کریں۔

انہوں نے کہا کہ 16 سال کی عمر میں ہی میرے اندر یہ احساس پیدا ہوچکا تھا، مجھے یقین تھا کہ میں ایک بہت بڑا اسٹار بنوں گا، اس وقت میں صرف اسٹار بننا اور گانا گانا چاہتا تھا۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ 16 سال کی عمر میں میرا یہ ایک بہت بڑا خواب تھا کہ میں اسٹیج پر گانا گاؤں اور ہزاروں لوگ وہ گانا میرے ساتھ گائیں۔

انہوں نے اپنے پہلے کنسرٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پہلے کنسرٹ میں موجود ہزاروں شائقینِ موسیقی میرے ہمراہ ’چھنو کی آنکھ میں اک نشہ ہے‘ گا رہے تھے ۔

تقریب میں موجود حاضرین سے بات کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ ’دنیا میں ہر انسان اسپیشل ہے، انسان کو بس یہ پتہ ہونا چاہئے کہ وہ کون ہے اور اس چیز کو انسان کو اپنے اندر تلاش کرنا ہوتا ہے۔

جب وہ اسے تلاش کر لے کہ وہ کون ہے تو پھر عملی کام شروع کیا جائے کہ دنیا میں وہ چیز میں نے کیسے حاصل کرنی ہے۔

نوجوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ اپنے اندر موجود ٹیلنٹ کو ڈھونڈیں اور اس پر کام کریں۔

تازہ ترین