پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اور مثال ہے کہ ایک نہیں دو پاکستان ہیں، اور نیا پاکستان ایک مذاق ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد نے ایک وزیر کے گھر میں ایک غریب خاندان کے گائے کے گھسنے پر اس خاندان کے خلاف کارروائی کرنے سے انکار کردیا تھا، جس پر وزیراعظم نے آئی جی اسلام آباد کو غیرقانونی احکامات نہ ماننے پر تبدیل کردیا تھا۔
دوسری جانب کئی ماہ تک امن وامان کی بدترین صورتحال اور عوام کے مطالبے پر جب سندھ کے لوگوں کے منتخب نمائندوں نے نئے آئی جی سندھ کی تقرری کے لیے سنیارٹی کی بنیاد پر پانچ نام وفاقی حکومت کو بھجوائے، تو وزیراعظم اپنا کام نہیں کیا اور ایک آئی جی پر متفق نہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیرِ اعظم نے کلیم امام کو اہم ذمہ داری سونپ دی
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ یہ ایک اور مثال ہے کہ ایک نہیں دو پاکستان ہیں، اور نیا پاکستان ایک مذاق ہے۔ یہ بڑی مضحکہ خیز بات ہے، کیا اس کے عوام کی زندگی پر شدید اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔