چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اراضی انتقال کی فیس خورد برد کرنے والے برطرف پٹواری کی اپیل خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے برطرف پٹواری شیخ مبارک کی اپیل پر سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ پٹواری نے اراضی انتقال کی فیس میں خورد برد کرکے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔
اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران وکیل سابق پٹواری نے عدالت کو بتایا کہ شیخ مبارک پر اراضی انتقال کی 75 ہزار روپے فیس سرکاری خزانے میں جمع نہ کرانے کا الزام ہے، محکمے نے موقف سنے بغیر ملازمت سے برطرف کیا ہے۔
پٹواری کے وکیل نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے انکوائری میں بے گناہ قرار دیا، جبکہ ہائیکورٹ نے محکمانہ اپیل کے خلاف درخواست حقائق کے برعکس مسترد کی۔
وکیل پٹواری کا کہنا تھا کہ میرے موکل پر 32 سالہ سروس کے دوران کسی قسم کی کرپشن کا الزام نہیں لگا، عدالت سے استدعا ہے کہ محکمے کو شیخ مبارک کو ملازمت پر بحال کرنے کا حکم دے۔