اسلام آباد (ایجنسیاں)مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف نے ملک میں مہنگائی اور آٹا وچینی بحران کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ آصف زرداری‘ نواز شریف اور شہباز شریف کی ملیں تو بند ہیں‘حکومت بنائے چینی سے کون مال بنارہاہے ‘چینی بنانے والی 45فیصد فیکٹریوں کے مالکان تو پی ٹی آئی میں موجود ہیں۔
پابندی کے باوجود ملک سے آٹا اور گندم افغانستان برآمد کی جارہی ہے‘چوراورڈاکو حکومت کی صفوں میں بیٹھے ہیں‘حکومت کی چھتری تلےلوگ اربوں روپے بنا رہے ہیں‘جو بھی مافیا آٹے، چینی، مہنگائی اور بھوک کے ذریعے لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں ان کو سامنے لایا جائے۔
وزیر اعظم کو چور ڈاکو صرف ہماری صف میں نظر آتے ہیں، باقی ان کے ساتھ موجود سارے لوگ دودھ کےدھلے ہوئے ہیں ؟ ، آج اگر ہماری باری ہے تو کل باری آپ کی بھی آئیگی،حکومت کی سرپرستی میں اربوں کھربوں روپے چوری کرنے والوں کا احتساب کیا جائے۔
اگر ایسا نہ ہوا تو عوام سب کا احتساب کریں گے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کورونا وائرس پر چین میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک نے چین سے اپنے شہریوں کو نکال لیا اور کچھ ملکوں نے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے خصوصی طور پر طیارے بھی بھیجے ہیں تاہم ہمارے بچے وہاں کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔ہمیں اپنے شہریوں کو بے سروسامانی کی حالت میں نہیں چھوڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے خود کہا کہ مجھے مافیا نے گھیرا ہوا ہے، جو بھی مافیا آٹے، چینی، مہنگائی اور بھوک کے ذریعے لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں ان کو سامنے لایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ 45فیصد چینی کی پیداوار پی ٹی آئی کی صفوں میں موجود لوگوں کے ذریعے ہوتی ہے، زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف کی ملیں تو بند ہیں، اس مہنگائی سے کون پیسہ کما رہا ہے؟۔
کون لوگ حکومت کی چھتری کے نیچے بیٹھ کر اربوں روپے بنا رہے ہیں‘ انہوں نے زرداری، شاہد خاقان اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کو خبردار کیا کہ یہ پھندا سیاستدانوں خصوصاً حکمرانوں کے گلے میں بھی پڑے گا، آج اگر ہماری باری ہے تو کل باری آپ کی بھی آئے گی۔