• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی کبڈی ٹیم کی پاکستان آمد بھارتی امیگریشن افسران کیخلاف انکوائری شروع

بھارتی کبڈی ٹیم کی پاکستان آمد بھارتی امیگریشن افسران کیخلاف انکوائری شروع 


لاہور(خالد محمود خالد)کبڈی ورلڈکپ 2020 میں شرکت کے لئے بھارتی کبڈی ٹیم کے این او سی کے بغیر پاکستان آنے پربھارتی حکومت نہ صرف پریشانی کاشکارہے بلکہ بعض بھارتی وزراکی طرف سے مضحکہ خیزبیانات سامنے آرہے ہیں جب کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے اعلیٰ حکام نے اس حوالے سے کسی قسم کا ردعمل دینے سے انکار کر دیا ہے۔ امرتسر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ کے حکام نے کبڈی ٹیم کے پاکستان آنے کے حوالے سے امیگریشن کرنیوالے دوسینئرامیگریشن افسران کواوایس ڈی بناتے ہوئے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی قومی کبڈی ٹیم ہفتے کے روزواہگہ بارڈرکے راستے پاکستان پہنچی تھی۔ بھارتی کبڈی ٹیم کے پاکستان پہنچنے اورکبڈی ورلڈکپ میں شرکت کی خبریں میڈیا پر آنے پربھارتی حکومت آگ بگولہ اوربوکھلاہٹ کا شکارنظرآرہی ہے۔بھارتی حکومت کی طرف سے اٹاری بارڈرپربھارتی کبڈی ٹیم کی کلیئرنس کرنیوالے بھارتی امیگریشن کے دوافسران ویپن اور سوامی کواوایس ڈی بناتے ہوئے انہیں امرتسر میں وزارت داخلہ کے مقامی دفتر میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں جب کہ ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کا آغاز کردیا گیاہے کہ انہوں نے اٹاری امیگریشن آفس میں این


اوسی دیکھے بغیرکھلاڑیوں کوپاکستان جانے کی اجازت کیوں دی ہے۔بھارتی قانون کے مطابق مذہبی یاتراکے لئے پاکستان آنے جانے والے وفودکے صرف پاسپورٹ اورویزاچیک کیاجاتاہے جبکہ دیگر شہریوں اوردفود کی تمام دستاویزات چیک کی جاتی ہیں۔ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار تعطیل ہونے کے باعث ہائی کمیشن بند ہے اس لئے اس حوالے سے پیر کے روز کوئی بات ہو گی۔دریں اثنا بھارت کے مرکزی وزیر کھیل کرن ریجیجو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت حکومت کو کبڈی ٹیم کے پاکستان جانے کی کوئی اطلاعات نہیں تاہم انہیں میڈیا میں چلنے والی خبروں سے کبڈی ٹیم کے پاکستان جانے کا علم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزارت کھیل اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ کیا پاکستان جانے والے کبڈی کے کھلاڑی بھارتی قومی ٹیم کا لباس اور نشان استعمال کر سکتی ہیں یا نہیں۔ دوسری طرف بھارتی پنجاب کی کبڈی فیڈریشن کے صدر اورسابق وزیرکھیل سکندرسنگھ ملوکا نے کہا ہے بھارت کی طرف سے سرکاری سطح پرٹیم پاکستان نہیں بھیجی گئی ہے۔ پاکستان کی کبڈی فیڈریشن نے خط لکھاتھا کہ وہ گورونانک دیوجی کے 550 ویں جنم دن پر کبڈی ٹورنامنٹ کروانے جارہی ہے جس میں شرکت کے لئے بھارتی ٹیم کوپاکستان بھیجنے کی استدعاکی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو اس بارے کبھی نہیں بتایا کہ کبڈی ورلڈ کپ پاکستان میں ہو رہا ہے جس میں شرکت کے لئے بھارتی کبڈی ٹیم کو پاکستان بھیجا جائے۔ تاہم بھارت نے پاکستانی کبڈی فیڈریشن کوجواب دیاتھا کہ اس وقت دونوں ملکوں کے حالات ٹھیک نہیں ہیں اس لئے ہم قومی کبڈی ٹیم نہیں بھیج سکتے لیکن چونکہ یہ ٹورنامنٹ باباگورونانک کے نام پرہورہا ہے توکبڈی ٹیم میں شامل جوکھلاڑی ذاتی طورپراس میں شریک ہوناچاہیں گے انہیں بھیج دیں گے۔ انہوں نے کہا جوکھلاڑی پاکستان میں کبڈی کھیلنے گئے ہیں وہ بھارتی کھلاڑی ہیں تاہم وہ قومی کبڈی ٹیم کی حیثیت سے پاکستان نہیں گئے ہیں۔ادھر بھارت میں یہ سوال بھی اٹھایاجارہا ہے کہ اگرپاکستان جانے والی کبڈی ٹیم بھارت کی قومی کبڈی ٹیم نہیں ہے توپھر امرتسرسے اٹاری بارڈرتک ان کے لئے سکیورٹی کیوں تعینات کی گئی اورانہیں پروٹوکول کیوں دیا گیا۔ پاکستان میں کبڈی ورلڈکی خبریں کئی روزسے میڈیا پر چل رہی تھیں اس وقت بھارتی حکومت اور ادارے خاموش کیوں تھے۔

تازہ ترین